نئی حب کینال کا افتتاح: کراچی کے کن علاقوں کو پانی کی فراہمی ہوگی؟

نئی حب کینال کا افتتاح: کراچی کے کن علاقوں کو پانی کی فراہمی ہوگی؟

کراچی : کراچی کے شہریوں کے لیے پانی کا بڑا مسئلہ حل ہونے کے قریب ہے کیونکہ بدھ کے روز چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے 12.8 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی نئی حب کینال کا افتتاح کردیا ہے، یہ منصوبہ 9 ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا ہے۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے چیف انجینئر سکندر علی زرداری کے مطابق نیو حب کینال کی ڈیزائن لائف 25 سے 30 سال ہے۔ کینال کی کل لمبائی 22.4 کلو میٹر ہے اور اس میں پانی کی یومیہ گنجائش 10 کروڑ گیلن ہے۔ اس نہر سے کراچی کے مغربی علاقے بالخصوص لیاری، بلدیہ، کیمارٹی، منگھو پیر، اورنگی ٹاون اور نارتھ ناظم آباد کے کچھ حصوں کو پانی سپلائی کیا جائے گا۔ حب کینال کا یہ منصوبہ 2022 میں منظور کیا گیا تھا، جس میں نئی کینال کی تعمیر اور پرانی کینال کی بحالی شامل تھی تاکہ کیماڑی اور ویسٹ کے اضلاع میں پانی کی فراہمی میں مزید بہتری لائی جا سکے۔ منصوبے میں حب پمپنگ اسٹیشن، رائزنگ مین اور حب فلٹر پلانٹ کو 80 ایم جی ڈی سے 100 ایم جی ڈی تک اپ گریڈ کرنا بھی شامل ہے۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے چیف انجینئر سکندر علی زرداری نے کہا ہے کہ پرانی کنال کو 50 سال پہلے تعمیر کیا گیا تھا، جو ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھی اور صفائی نہ ہونے کے باعث یومیہ 3 کروڑ 80 لاکھ گیلن یومیہ پانی ضائع ہو رہا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پرانی کینال کو بھی از سر نو بنائیں گے۔ کینال کا بہاؤ اور راستہ حب کینال حب ڈیم سے نکل کر جنوب مشرق کی جانب بہتی ہے اور کراچی کی طرف جاتی ہے، جہاں یہ شہر کے مختلف علاقوں کو پانی کی فراہمی کا اہم ذریعہ ہے حب ڈیم حب ڈیم کراچی سے 56 کلومیٹر شمال میں سندھ اور بلوچستان کی سرحد پر واقع ہے، حب دریا پر تعمیر کیے گئے حب ڈیم کا ابتدائی کام ستمبر 1963 میں شروع ہوا اور جون 1981 میں مکمل ہوا۔ مین ڈیم کی لمبائی 15,640 میٹر ہے، جس میں سے 10,240 میٹر سندھ میں اور باقی بلوچستان میں ہے۔ حب دریا صوبہ بلوچستان اور سندھ کو الگ کرتا ہے اور دونوں کو ڈیم سے نہر کے ذریعے پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ عام طور پر ڈیم میں پانی جمع ہونے کا عمل مون سون کے موسم میں ہوتا ہے۔ اس منصوبے کے تحت کراچی (سندھ) کو بلدیاتی اور صنعتی مقاصد کے لیے روزانہ 100 ایم جی ڈی (یومیہ فی گیلن) پانی، بلوچستان کی صنعتوں کو 15 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ اس طرح ریزروائر سے جاری ہونے والے 216,406 ایکڑ فٹ پانی میں سے سندھ کا حصہ 63.3 اور بلوچستان کا 36.7 ہے، یہ فراہمی 75 سال تک یقینی بنائی گئی ہے۔ کینال سسٹم حب ڈیم کینال سسٹم میں مین کینال، کراچی واٹر سپلائی کینال، لسبیلہ کینال اور بند مراد مائنر شامل ہیں۔ مین کینال کی ڈیزائن ڈسچارج گنجائش 370 کیوبک فٹ فی سیکنڈ ہے جو حب ڈیم سے شروع ہو کر تقریباً 8.32 کلومیٹر کے بعد ہیڈ ریگولیٹر پر 2 حصوں میں تقسیم ہو جاتی ہے۔ ہیڈ ریگولیٹر پر سندھ اور بلوچستان کو پانی کی فراہمی عمودی دستی گیٹس کے ذریعے کنٹرول کی جاتی ہے جبکہ بند مراد مائنر کو پانی لسبیلہ کینال کے ذریعے تقریباً ایک کلومیٹر فاصلے سے فراہم کیا جاتا ہے۔ ہیڈ ریگولیٹر سے ایک کینال کراچی واٹر سپلائی کینال کہلاتی ہے جس کی ڈیزائن ڈسچارج گنجائش 210 کیوبک فٹ فی سیکنڈ ہے، کیونکہ یہ کینال کراچی کو بلدیاتی اور صنعتی پانی کا 20 سے 25 فیصد فراہم کرتی ہے۔ دوسری لسبیلہ کینال 33.6 کلومیٹر طویل ہے اور اس کی ڈیزائن ڈسچارج گنجائش 160 کیوبک فٹ فی سیکنڈ ہے۔ یہ کینال بلوچستان میں 21,000 ایکڑ زمین کو سیراب کرنے اور صنعتوں کے لیے 15 ایم جی ڈی پانی فراہم کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔