افغانستان کے عبوری وزیرخارجہ امیر خان متقی نے لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق ردعمل کا اظہار کیا
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں امیر خان متقی کا کہنا تھاکہ طالبان نے کبھی نہیں کہا کہ خواتین کی تعلیم غیراسلامی ہے یا اس پرپابندی ہے، خواتین کی تعلیم کے بارے میں صرف اتنا کہا گیا کہ اگلے احکامات تک تعلیمی سرگرمیاں معطل رہیں گی۔
انہوں نےکہا کہ 14 ہزار خواتین ہیلتھ ورکرزسمیت مختلف شعبوں میں افغان خواتین کام کررہی ہیں، افغان خواتین اس وقت مختلف مدارس میں بھی زیر تعلیم ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ کسی صورت پاکستان کی سرزمین پر خون خرابا اور بے امنی نہیں چاہتے، پاکستان اور افغانستان کو مسائل کے حل کیلئے لچک دکھا کر روشن مستقبل کے جانب بڑھنا ہوگا۔
0 تبصرے