کراچی: سندھ ہائیکورٹ بار کے صدر سرفراز میتلو نے اعلان کیا ہے کہ وکلاء برادری 18 اپریل کو سندھ اور پنجاب کو ملانے والی مرکزی شاہراہ کو بند کرے گی۔ اس حوالے سے جمعہ کے روز ڈھائی بجے ببرلو اور شکارپور کے مقامات پر دھرنے دیے جائیں گے، جن کا مقصد کینالز کی منسوخی کے مطالبے پر حکومت پر دباؤ ڈالنا ہے۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز میتلو کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایک ہفتے کا وقت دیا گیا تھا کہ وہ کینالز پر جاری کام کو بند کرے، تاہم اس سلسلے میں تاحال کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ جب تک کینالز کی منسوخی کا باقاعدہ نوٹس جاری نہیں ہوتا، دھرنے جاری رہیں گے۔انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز، سول سوسائٹی اور عوام سے اپیل کی کہ وہ سندھ کے مفادات کے تحفظ کے لیے وکلاء کا ساتھ دیں۔ سرفراز میتلو نے واضح کیا کہ سندھ کے مفادات پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر حکومت سے تاحال کوئی باضابطہ رابطہ نہیں ہوا اور ملک بھر میں وفاقی فیصلوں کے خلاف بے چینی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی اپیل ہے کہ وہ وکلاء کے پرامن احتجاج کی حمایت کریں۔سرفراز میتلو نے خبردار کیا کہ کسی کو یہ جرات نہیں ہونی چاہیے کہ وہ وکلاء کے پرامن دھرنے کو سبوتاژ کرے۔ ان کے مطابق سندھ میں دو مقامات پر احتجاجی دھرنے دیے جائیں گے اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی نہیں کرتی۔
0 تبصرے