این ایف سی ایوارڈ، قائمہ کمیٹی کا وزیر خزانہ بلوچستان کو بلانے کا فیصلہ

این ایف سی ایوارڈ، قائمہ کمیٹی کا وزیر خزانہ بلوچستان کو بلانے کا فیصلہ

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کے معاملے پر وزیر خزانہ بلوچستان میر شعیب نوشیروانی کو بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس آئندہ ہفتے بلائے جانے کا امکان ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ مرکزی حکومت صوبوں کو منتقل ہونے والے محکموں کے لیے فنڈز فراہم کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی، جس کی وجہ سے این ایف سی ایوارڈ کو گزشتہ 15 سالوں سے ہر سال توسیع دی جارہی ہے۔ این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو قابل تقسیم وسائل کا 57.5 فیصد اور مرکز کو 42.5 فیصد منتقل کیا جاتا ہے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس آئندہ ہفتہ بلائے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت صوبوں کو منتقل ہونے والے محکموں کو فنڈز فراہم نہیں کرنا چاہتی، کے پی حکومت کا دعویٰ ہے کہ فاٹا اضلاع کے انضمام کے بعد صوبے کی آبادی بڑھ چکی ہے۔ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت کا کہنا ہے کہ آبادی بڑھنے کے باعث این ایف سی ایوارڈ میں حصہ بڑھنا چاہئے، ہر پانچ سال بعد قومی مالیاتی کمیشن کے تحت وسائل کی تقسیم آئینی تقاضا ہے۔یاد رہے کہ موجودہ این ایف سی ایوارڈ 2009 میں طے ہوا تھا، این ایف سی ایوارڈ کو گزشتہ 15 سال سے ہر سال توسیع دی جا رہی ہے، این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو قابل تقسیم وسائل کا 57.5 اور مرکز کو 42.5 فیصد منتقل کیا جاتا ہے