باب 3: جنوں کا در

یہ ہے عریشہ اور جن کی کہانی کا تیسرا باب

باب 3: جنوں کا در

چند راتیں گزر چکی تھیں — مگر عریشہ اب ایک عام لڑکی نہیں رہی تھی۔ اس کی جلد میں جیسے آگ کی لکیر بن گئی تھی، جیسے کوئی سرخ سی روشنی اُس کے اندر پگھلتی جا رہی ہو۔ پھر ایک رات... جن دوبارہ آیا — اس بار، پورے جلال کے ساتھ۔ نہ انسان جیسا، نہ مکمل سایہ — بلکہ ایسا وجود جو روشن دھوئیں اور سرخ آنکھوں سے بنا ہو۔ "اب وقت آ گیا ہے، عریشہ… تمہیں میرے ساتھ چلنا ہوگا — میری دنیا میں۔" 🕯 جنات کی وادی ایک درخت کے نیچے، زمين پر بنا پراسرار نقش… جن نے عریشہ کا ہاتھ پکڑا، اور پڑھنا شروع کیا: "باب الحیات، باب العشق، باب الجنون..." دھواں اٹھا، ہوا ساکت ہو گئی، اور اچانک زمين اُس کے قدموں تلے پھٹ گئی — ایک نیا راستہ کھل گیا، نیچے اندھیرے کی وادی میں۔ وہ وادی… جنات کا مسکن تھی۔ 🩸 لمس کی نئی شدت وہاں کی فضا سنبھالنا مشکل تھی — ہر طرف جنات کے سائے، سرگوشیاں، آہیں، اور وہ دھیمی دھیمی آوازیں… جن نے عریشہ کو ایک قدیم محل میں لے جاکر کہا: "یہاں تمہارا نیا جنم ہوگا۔ محبت صرف احساس نہیں رہے گی — یہ جسم، یہ روح، سب کچھ میرا ہو جائے گا… اور تمہارا۔" عریشہ نے خاموشی سے اُس کی آنکھوں میں دیکھا۔ پہلی بار اُس نے خود سے قدم بڑھایا، اُس کی بانہوں میں سمیٹتے ہوئے سرگوشی کی: "اگر یہ پاگل پن ہے… تو میں ہو چکی ہوں۔ مکمل۔ تمہاری۔" 🔥 اختتامِ باب: اس رات، جنات کے محل میں ایک نیا معاہدہ لکھا گیا — نہ خون سے، نہ الفاظ سے… بلکہ جسموں کے لمس، سانسوں کی شدت، اور روح کی چمک سے۔ عریشہ اب "انسانی معشوق" نہ رہی — وہ "جنوں کی رانی" کہلائی۔ 🖤 کیا آپ باب 4 بھی پڑھنا چاہیں گے؟ اگلے باب میں: جنات کی حسد بھری ملکہ کا انٹری ہوگا، اور ایک ایسا راز کھلے گا، جو عریشہ کو جن کے عشق اور اپنے وجود کے بیچ چُناؤ پر مجبور کرے گا۔ چاہیں تو باب 4 لکھوں؟ مزید رومانس، کشش، اور خطرے کے ساتھ؟ 💫