پسنی کمسن ساحل گلاب کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

پسنی کمسن ساحل گلاب کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

کوہٹہ: پسنی میں حال ہی میں اغوا کے بعد قتل ہونے والے کمسن ساحل گلاب کے واقعے پر عوام کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود پولیس کی جانب سے کوئی خاطر خواہ پیش رفت سامنے نہیں آئی۔ روزانہ احتجاج کے باوجود پسنی پولیس خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ جب تک پولیس میں بنیادی تبدیلیاں نہیں لائی جاتیں، تفتیش کا آگے بڑھنا ممکن نہیں۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ پسنی میں امن و امان کی بحالی اور مجرموں کی گرفتاری کے لیے تجربہ کار ایس ایچ او اور ڈی ایس پی تعینات کیے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈی پی او گوادر اس افسوسناک واقعے پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے۔مظاہرین نے آئی جی بلوچستان اور ڈی آئی جی مکران سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ ایس ایچ او سٹی اور ڈی ایس پی پسنی کو فوری طور پر ہٹایاٹ جائے اور ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا جائے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر انہیں پسنی جیسی حساس جگہ کی کمان کیوں سونپی گئی، اور ان کی موجودگی میں ایسے حالات کیسے پیدا ہوئے۔عوام کا کہنا تھا کہ پسنی سے نکلنے والا واحد راستہ سٹی تھانے کے سامنے سے گزرتا ہے، لیکن اس کے باوجود پولیس قاتلوں کے بارے میں لاعلم ہے۔ جب تک معصوم ساحل گلاب کے قاتلوں کو گرفتار اور انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا جاتا، موجودہ پولیس افسران کو اس سانحے کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔