چینی کے زیادہ استعمال کا براہ راست تعلق ٹائپ 2 ذیابیطس سے ہے، یہی وجہ ہے کہ بہت سے لوگ چینی کے استعمال سے گریز کرتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اگر آپ تیس دن تک چینی کا مسلسل استعمال نہ کریں تو جسم میں کیا تبدیلیاں آتی ہیں؟ چینی سے مکمل پرہیز کرنے سے نہ صرف عمر بڑھنے کی رفتار کم ہوتی ہے بلکہ جلد کو پہنچنے والے نقصان کو بھی کم کیا جاتا ہے اور جلد پر شوگر کے مسائل کے اثرات کو بھی کم کیا جاتا ہے۔ ایک ماہ تک چینی کا استعمال نہ کرنے سے آپ کو بلڈ شوگر اور انسولین کی سطح کو معمول پر رکھنے میں بہت مدد ملے گی جس سے ٹائپ ٹو ذیابیطس اور دیگر متعلقہ بیماریوں کا خطرہ تقریباً ختم ہو جائے گا۔ ایک ماہ تک شوگر فری رہنے سے مٹھائیوں سے کیلوریز کی مقدار بھی کم ہو جاتی ہے اور یہ وزن کم کرنے اور موٹاپے کو روکنے میں بہت مددگار ہے۔ شوگر کو کم کرنا اور سگریٹ نوشی ترک کرنا دیگر فوائد کے علاوہ دانتوں اور مسوڑھوں کی بیماری سے بھی بچاتا ہے۔ مستقل بنیادوں پر چینی کے استعمال سے پرہیز کرنے سے فرکٹوز سے بھرپور میٹھے کھانے کی وجہ سے فیٹی لیور ڈیزیز کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔ چینی نہ کھانا ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور ٹرائگلیسرائیڈ کی سطح کو کم کرکے دل کی بیماری کا خطرہ بھی کم کر سکتا ہے۔ چینی سے پرہیز چینی کے استعمال سے وابستہ مسائل اور یہاں تک کہ ڈپریشن کی علامات کو بھی کم کر سکتا ہے۔ چینی نہ کھانے سے بھی جسم میں توانائی کی سطح برقرار رہتی ہے
0 تبصرے