شہر کی بے ترتیبی ورثے کی ترقی کو متاثر کررہی ہیں،کئی تاریخی یادگاریں تباہ ہوچکی ہیں، ڈاکٹر کلیم اللہ لاشاری
سکھر: آرٹس کونسل آف پاکستان کے زیر اہتمام ”پاکستان لٹریچر فیسٹیول” 2025 سکھر چیپٹرll“ کے دوسرے روز سکھر اور روہڑی کے ورثے کا تحفظ اور درپیش چیلنجز “ پر سیشن کا انعقاد آڈیٹوریم سکھر آئی بی اے یونیورسٹی میں کیا گیا جس میں ماہر آثارِ قدیمہ اور مو ¿رخ ڈاکٹر کلیم اللہ لاشاری اور اسماءابراہیم نے موضوع سے متعلق گفتگو کی۔ سکھر اور روہڑی کی تہذیب کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر کلیم اللہ لاشاری نے کہاکہ سکھر، روہڑی، بدین اور گھوٹکی کا ثقافتی ورثہ چونکہ ایک جیسا ہے اس لیے سکھر کے ورثے کے بارے میں سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ ہمیں سکھر کے رقبے کا اندازہ ہو۔ شہر کی بے ترتیب ترقی ورثے کو متاثر کر رہی ہے جبکہ کئی تاریخی یادگاریں تباہ ہوچکی ہیں، اسماءابراہیم نے کہا کہ بغیر ورثے کے تہذیب کی کوئی اہمیت نہیں ، آنے والی نسلوں کے لیے ورثہ کو بچا کر رکھنا ضروری ہے، عوام میں شعور بیدار کرنے کے لیے اس میں دوسرے مضامین کو شامل کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس عجائب گھروں کی دیکھ بھال اور تجدید کے لیے بجٹ نہیں ، ورثے کی اہمیت سے آگاہی ضروری ہے۔ مقررین نے سیشن کا اختتام اس بات پر کیا کہ چوں کہ آنےوالی نسل جدت اور ٹیکنالوجی سے آگاہی رکھتی ہے اور آج کل کے سوشل میڈیا کے دور میں لوگوں میں شعورپیدا کرنے کے لئے پلیٹ فارمز موجود ہیں تو لوگوں کو چاہیے کہ اپنی ثقافت اور ورثے کے فروغ کے لیے اپنا اہم کردار ادا کریں۔
0 تبصرے