کراچی / کراچی میں نوجوان مصطفیٰ عامر کے اغوا اور قتل کے ہائی پروفائل کیس کے ملزم ارمغان کو سندھ ہائیکورٹ میں پیش کردیا گیا، جہاں عدالت نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالععدم قرار دے دیا۔ ٹرائل کورٹ نے جوڈیشل کسٹڈی کا فیصلہ دیا تھا۔مرکزی ملزم ارمغان کو ہتھکڑی لگا کر اور چہرہ ڈھانپ کر سخت سیکیورٹی میں عدالت پہنچایا گیا۔ جبکہ اس کے والد کامران قریشی بھی عدالت پہنچے۔عدالت میں قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل سندھ سمیت دیگر متعلقہ فریقین بھی پیش ہوئے۔عدالت میں داخل ہوتے ہی کامران قریشی نے اپنے بیٹے کو دیکھ کر کہا، ’تم بالکل بھی ٹھیک نہیں لگ رہے ہو‘۔ جس پر ملزم ارمغان نے سر ہلا کر ہاں میں جواب دیا۔ملزم کے والد کامران قریشی عدالت میں اپنے بیٹے کے لیے پھل لے کر پہنچے اور کہا، ’میرے بیٹے کو مارا جا رہا ہے، اس کے لیے پھل لایا ہوں۔‘ملزم ارمغان کا تشدد کا الزام،سندھ ہائیکورٹ میں انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے ملزم کے جسمانی ریمانڈ نہ دیے جانے کے خلاف محکمہ پراسیکیوشن کی درخواست پر سماعت ہوئی۔عدالت نے استفسار کیا کہ کسٹڈی کہاں ہے؟ جس پر ارمغان کو پیش کردیا گیا۔
0 تبصرے