گودام اور لاجسٹکس سیکٹر کو صنعتی درجہ دینے کے فیصلے پر عمل درآمد میں تاخیر بھی معیشت کی بہتری میں بڑی رکاوٹ ہے
کراچی (اسٹاف رپورٹر) بیورو کریسی ہتھکنڈے حکومت کے عوامی ریلیف اقدامات کو سبوتاژ کر رہے ہیں یہ بات پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹی کلچر فورم کے پریذیڈینٹ شیخ امتیاز حسین نے ایک بیان میں کہی انہوں نے کہا کہ گودام اور لاجسٹکس سیکٹر کو صنعتی درجہ دینے کے فیصلے پر عمل درآمد میں تاخیر ہے بھی معیشت کی بہتری میں بڑی رکاوٹ ہے کیونکہ اس اہم فیصلے کی منظور ی کے با وجود بیوروکریسی اس پر عمل کرنے میں ناکام رہی ہے جس سے اقتصادی رابطہ کمیٹی میں مایوسی اور بے چینی پیدا ہو گئی ہے اس کی روشنی میںای سی سی کو ہدایات پر عمل درآمد کے لیے جاری مزاحمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بار پھر فیصلے کو منظور کرنا پڑا شیخ امتیاز حسین نے کہا کہ کولڈ اسٹوریج پاکستان کے زرعی شعبے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے جس کی وجہ سے کولڈ اسٹوریج انڈسٹری کو صنعت کا درجہ دیا گیا ہے مگر اس کے با وجود نیپرا اور واپڈا لائسنس فراہم کرنے کے لئے ہیلے بہانے کر رہے ہیں اور کمرشل انڈسٹریل ٹیرف کے بجائے کمرشل ٹیرف کے حساب سے بل بھیجے جا رہے ہیں جس سے فشری سمیت،ہلا ل میٹ،پھل اور سبزیوں کی صنعتوں کو بھی شدید نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ ایسی وجہ سے ایکسپورٹ میں بھی کمی واقع ہو رہی ہے کیونکہ پاکستان کی برآمدات میں اہم کردار ادا کرتی ہے جس سے کسانوں، برآمد کنندگان اور عام لوگوں کو یکساں طور پر شدید متاثر کیا ہے پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹی کلچر فورم کے پریذیڈینٹ شیخ امتیاز حسین نے وزیر اعظم پاکستا ن میاں محمد شہباز شریف سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام ضروری اصلاحات کو روکنے اور تاخیر کرنے کے ذمہ داروں کے خلاف فوری اور فیصلہ کن کارروائی کریں تا کہ معیشت کو بہتر بنانے اور عوام پر بوجھ کم کرنے کے لیے حکومت کی کوششوں کو بیوروکریسی کی جڑت اور مزاحمت سے نقصان نہ پہنچے انہوں نے کہا کہ معیشت کو درپیش مسائل کو تیزی سے حل کرنے میں آپ کی قیادت معاشی اصلاحات اور عوامی بہبود کے لیے حکومت کے عزم پر اعتماد بحال کرے گی شیخ امتیاز حسین نے کہاکہ معیشت کی بہتری کےلئے حکومتی اقدام خوش آئند ہے لیکن معاشی منصوبوں میں تاخیر اور ورکاوٹ ڈال کرملک کو ترقی کرنے سے روکنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جو ملک دشمنی کے مترادف ہے
0 تبصرے