پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں شیخ امتیاز حسین

ملکی معیشت کو درپیش چیلنجز کے باوجود پاکستان میں لامحدود پرکشش تجارتی مواقع دستیاب ہیں

پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں شیخ امتیاز حسین

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) کراچی میں منعقدہ اسٹریٹجک میٹنگ میں پاکستان میں سوئس سفیرجارج اسٹینرنے شہر کے معروف کاروباری افراد پر مبنی وفد کے ہمراہ سوئٹزرلینڈ اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعاون کے امید افزا مواقع پر تبادلہ خیال کیا اس موقع پر معروف برنس مین و صنعتکار شیخ امتیاز حسین ،سوئس ایمبیسی اسلام آباد سے اجوت ارسلان خان، ایگزیکٹو آفیسر سوئس بزنس کونسل فیضان فیصل، سید ناصر وجاہت ،سمیر شمسی، احسن محنتی، ندیم معاذجی،منصب ابرار اور امان پیر اور دیگر بھی موجود تھے اجلاس کے موقع پر تجارت، اختراع، پائیدار ترقی اور سرمایہ کاری سمیت تعاون کے اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی جبکہ سوئس مہارت اور پاکستان کی متحرک مارکیٹ کو فروغ دینے پر بھی غور کیا گیا سفیروں اور کاروباری رہنماو ں نے مضبوط اقتصادی تعلقات استوار کرنے اور دونوں ممالک کے کاروبار کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے نئی راہیں پیدا کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا اس موقع پرسوئس سفیرجارج اسٹینرنے خوراک، بینکنگ اور فنانس، انفارمیشن ٹیکنالوجی، فارماسیوٹیکل، فیشن وغیرہ جیسے شعبوں میں طویل مدتی شراکت داری کو فروغ دینے میں سوئٹزرلینڈ کی دلچسپی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سوئٹزرلینڈ میں جدت اور درستگی کی ایک مضبوط روایت ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ایسے بہت سے شعبے ہیں جن میں سوئس کمپنیاں پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کر سکتی ہیں انہوں نے کہا کہ ہم یہ جاننے کے لیے بھی بے چین ہیں کہ پاکستان کا متحرک کاروباری ماحول کس طرح سوئس سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کر سکتا ہے جس پر کاروباری شخصیات نے سوئزرلینڈ کے ساتھ گہرے تعلقات قائم کرنے کے امکانات کے بارے میں امید کا اظہار کیا بہت سے لوگوں نے مشترکہ منصوبوں کے امکانات کو اجاگر کیا اس موقع پر معروف برنس مین و صنعتکار شیخ امتیاز حسین نے کہا کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو درپیش چیلنجز کے باوجود پاکستان میں لامحدود پرکشش تجارتی مواقع دستیاب ہیں جبکہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی بڑی تعداد اپنی ذہانت اور صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر خطے میں پاکستان کو نمایا مقام دلوا سکتی ہے جس سے اسٹریٹجک مقام ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے درمیان تجارتی مرکز کے طور پر کام ہو سکے گا شیخ امتیاز حسین نے کہا کہ پاکستان اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان بنیادی طور پر ٹیکسٹائل، کیمیکلز، مشینری، دواسازی اور زرعی مصنوعات کی برآمدات و درآمدات شامل ہیں جبکہ سوئٹزرلینڈ اپنی اعلیٰ معیار کی گھڑیاں، دواسازی اور مالیاتی خدمات کے لیے مشہور ہے جو پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھتا ہے اور پاکستان اپنی ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات سوئس منڈیوں میں برآمد کرتا ہے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو بڑھانے کے لیے اعلیٰ تجارتی وفود کے تبادلے اہمیت کے حامل ہیں جس سے دوطرفہ اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم کرنے میں مدد مل رہی ہے شیخ امتیاز حسین نے کہا کہ پاکستان اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے باہمی تجارتی معاہدے، ٹیرف میں نرمی، اور سرمایہ کاری کے مواقع کو بڑھانا ضروری ہے جس سے دونوں ممالک کے کاروباری طبقات کے درمیان تجارتی میلوں، نمائشوں اور مشترکہ کاروباری فورمز کے ذریعے روابط کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی زرعی، ٹیکسٹائل اور آئی ٹی مصنوعات کو سوئٹزرلینڈ میں متعارف کروا سکتا ہے، جبکہ سوئٹزرلینڈ کی اعلیٰ معیار کی مشینری، دوائیوں اور مالیاتی خدمات سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے جبکہ جدید بینکاری سہولیات، ڈیجیٹل تجارت اور لاجسٹکس میں بہتری سے بھی تجارت کو آسان بنایا جا سکتا ہے شیخ امتیاز حسین نے کہا کہ مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ دیکھا جا سکتا ہے کیونکہ دونوں ممالک اپنے اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ یہ ملاقات پاکستان اور سوئٹزرلینڈ کے تعلقات میں موجود بے پناہ صلاحیتوں کو کھولنے کی جانب ایک اہم قدم ہے ہم سوئس سفارت خانے کے ساتھ مل کر کام کرنے اور اپنے کاروبار کو بڑھانے کے راستے تلاش کرنے کے منتظر ہیں.