پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم کے سینئر نائب صدر خالد اعجاز کا حکومت سندھ سے پاکستان کے پہلے اے پی ای زیڈ کی خستہ حالی کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ
کراچی (اسٹاف رپورٹر ) پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم کے سینئر نائب صدر خالد اعجاز نے وزیر اعلیٰ سندھ ، چیف سیکرٹری اور وزیر زراعت سندھ پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ کراچی میں واقع پاکستان فرسٹ ایگرو ایکسپورٹ پروسیسنگ زون (اے پی ای زیڈ) کی ابتر حالت کا فوری نوٹس لیں انہوں نے کہا کہ حکومت ذراعت کے شعبے پر خصوصی توجہ دے تا کہ زراعت کو شعبے کی ترقی ممکن بنائی جا سکے کیونکہ بنیادی ڈھانچے، سڑکوں اور APEZ کے اندر فائر اسٹیشن کے قیام کی مرمت اور بہتر کرنے کی ضرورت ہے اے پی ای زیڈ سندھ اور پاکستان میں معاشی ترقی کو آگے بڑھانے میں خاص طور پر زرعی برآمدات میں اہم کردار ادا کرتا ہے جس کاناقص انفراسٹرکچر اور ضروری خدمات کی کمی کی وجہ سے اس کے کاموں میں نمایاں طور پر رکاوٹ ہے خالد اعجاز نے کہا کہ موجودہ حالات زون کو موثر طریقے سے کام کرنے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی صلاحیت کو روک رہے ہیں جبکہ انفراسٹرکچر کے مسائل کو حل کرنے کے لیے آئندہ صوبائی بجٹ برائے 2025-26 میں فنڈز مختص کیا جائے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ APEZ کے اندر سڑکوں، بنیادی ڈھانچے اور حفاظتی خدمات کو بہتر بنانے سے نہ صرف آپریشنل کارکردگی میں اضافہ ہوگا بلکہ حفاظتی معیارات بھی بلند ہوں گے جس سے زون کے اندر کام کرنے والی صنعتوں کی پائیداری کو محفوظ بنائے گا اور موجودہ اور مستقبل کی غیر ملکی سرمایہ کاری کا تحفظ کرے گ اخالد اعجاز نے کہا کہ ایکسپورٹرز کوکراچی سندھ میں واقع ایگرو ایکسپورٹ پروسیسنگ زون (اے پی ای زیڈ) کے اندر انفراسٹرکچر کی کمی اور خراب حالات پر شدید تشویش ہے اور مقامی اور بین الاقوامی دونوں سرمایہ کار اس زون کی بگڑتی ہوئی حالت سے پریشان ہیں جو کہ زرعی بنیادوں پر برآمدات اور خطے میں اقتصادی ترقی کے لیے انتہائی اہم ہے ناکافی بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ ضروری خدمات کی عدم موجودگی نے APEZ کے اندر اہم آپریشنل چیلنجز پیدا کیے ہیں انہوں نے کہا کہ ناقص اے پی ای زیڈ کے انفراءاسٹیکچر کی وجہ سے زون کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور اسے برقرار رکھنے کی صلاحیت کو نقصان پہنچتا ہے جو پاکستان کے زرعی شعبے کی ترقی اور وسیع تر معیشت کے لیے ضروری ہے خالد اعجاز نے متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے فوری ایکشن لیں انہوںنے اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد برقرار رکھنے اور APEZ کی طویل مدتی پائیداری کو سپورٹ کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے میں ضروری بہتری لائی جائے اور سندھ حکومت پر مزید زور دیا کہ وہ زراعت کی ترقی کو محفوظ بنانے اور سندھ کی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے اے پی ای زیڈ کی ترقی کو ترجیح دے.
0 تبصرے