القادر کیس بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ بشرٰی بی بی کو پہلے 3 مہینے بنی گالا میں ایک کمرے میں قید رکھا گی
لاهور: سابق وزیراعظم عمران خان نے وکلأ اور میڈیا سے گفتگو کرتے هوئے کها هے که “بشریٰ بی بی ایک گھریلو اور پردہ دار خاتون ہیں، اِن پر بے بنیاد اور جھوٹے کیسز صرف مجھے دباؤ میں لانے کے لئے بنائے گئے۔ القادر کیس بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ بشرٰی بی بی کو پہلے 3 مہینے بنی گالا میں ایک کمرے میں قید رکھا گیا، انہوں نے خود ہائی کورٹ میں پیٹیشن دائر کی کہ مجھے عام قیدیوں کی طرح جیل میں رکھا جائے۔ اڈیالہ جیل میں 9 مہینے سخت ترین قید میں رکھا گیا جس کا مقصد ہمیں دباؤ میں لانے کے علاوہ کچھ نہیں تھا۔
بشریٰ بی بی کا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ یہ محض پراپیگنڈا ہے۔ ہماری مذاکراتی کمیٹی ہی ان معاملات کو دیکھ رہی ہے۔بشریٰ بی بی کے خلاف سوشل میڈیا کمپین کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔
اس تاثر کی سختی سے تردید کرتا ہوں کہ سنگجانی میں رکنے کے بعد مجھے رہا کرنا طے تھا۔ سنگجانی جیسے ایشوز کو اصل معاملات سے توجہ ہٹانے کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ حکومت کی بدنیتی کو اچھی طرح سمجھتا ہوں۔ میں ساڑھے تین سال وزیرِ اعظم رہا ہوں اچھی طرح سمجھتا ہوں کہ یہ کیسے کام کرتے ہیں۔ اسلام آباد ڈی چوک میں کارکنان کے ہمراہ پہنچ جانا بشریٰ بی بی کی کامیابی تھی جس پر ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے میری ہدایات پر ہی عمل کیا”
0 تبصرے