کراچی (پ ر) سینئر سیاسی رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی محمود مولوی نے موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی تو ہوئی ہے، لیکن عام عوام کو اس کے فوائد کہیں نظر نہیں آ رہے۔محمود مولوی نے اپنے دفتر میں ملاقات کے لیے آئے سیاسی و سماجی رہنماوں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی میں کمی صرف کاغذی کارکردگی تک محدود ہے، کیونکہ بازار میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کوئی نمایاں کمی دیکھنے کو نہیں ملی۔ آٹا، چینی، گھی، اور دالوں جیسی بنیادی اشیاء کی قیمتیں اب بھی عام شہری کی پہنچ سے باہر ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ ڈالر کی قدر میں کمی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی کمی سے معیشت پر مثبت اثر پڑا ہے، لیکن یہ اثر عام عوام تک منتقل نہیں ہوا۔محمود مولوی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مہنگائی کے دباوکو کم کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مڈل کلاس اور کم آمدنی والے طبقے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے جامع اور طویل مدتی پالیسیوں کی ضرورت ہے، تاکہ مہنگائی کی شرح میں کمی کا حقیقی فائدہ عوام تک پہنچ سکے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اپنی پالیسیاں بہتر نہ کرے تو عوام کا اعتماد مزید کم ہو جائے گا، جو پہلے ہی معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔
0 تبصرے