ارم فاطمہ ترک کی پیپلز پارٹی میں شمولیت، خیبر پختونخوا میں پارٹی کو مضبوط بنانے کا عزم

خیبر پختونخوا کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرونگی، ارم فاطمہ ترک

ارم فاطمہ ترک کی پیپلز پارٹی میں شمولیت، خیبر پختونخوا میں پارٹی کو مضبوط بنانے کا عزم

پیپلز پارٹی کاارم فاطمہ ترک کا بھرپور خیرمقدم، شمولیت پارٹی کی جڑوں کو خیبر پختونخوا میں مزید مضبوط کریگی، پی پی قیادت عوامی خدمت کے جذبے کو جاری رکھوں گی اور خیبر پختونخوا کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرونگی، ارم فاطمہ ترک کراچی /پشاور(پ ر)خیبر پختونخوا کی معروف سیاسی و سماجی شخصیت، عوامی نیشنل پارٹی کی سابق مرکزی نائب صدر اور نائب صدر خیبر پختونخوا ارم فاطمہ ترک نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) میں شمولیت اختیار کرلی۔ یہ اعلان ان کی رہائش گاہ اسلام آباد میں ہونے والی ایک خصوصی ملاقات کے دوران کیا گیا۔ اس موقع پر مشیر صدر پاکستان اخوندزادہ چٹان، پیپلز پارٹی ہزارہ ڈویژن کے جنرل سیکرٹری ذوالفقار قریشی، نائب صدر جہانزیب خان تنولی، اور دیگر معزز رہنما موجود تھے۔چیف آف ترک، سلطان افتخار خان ترک، رضوان خان ترک (صدر ترک ویلفیئر ایسوسی ایشن)، ملک وجاہت اعوان، اور دیگر علاقائی معززین بھی اس اہم ملاقات میں شریک تھے۔ ملک وجاہت اعوان نے بھی اس موقع پر اپنی برادری کے ساتھ پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔پیپلز پارٹی کی قیادت نے ارم فاطمہ ترک کو خوش آمدید کہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ان کی شمولیت پارٹی کی جڑوں کو خیبر پختونخوا میں مزید مضبوط کرے گی۔ ارم فاطمہ ترک نے اپنی خدمات پارٹی کے لیے وقف کرنے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی خدمت کے جذبے کو جاری رکھیں گی اور خیبر پختونخوا کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں گی۔ارم فاطمہ ترک نے اپنے سیاسی سفر کے دوران تین مرتبہ انتخابات میں حصہ لیا، جن میں ایک بار صوبائی اسمبلی اور دو بار قومی اسمبلی کی نشستوں کے لیے الیکشن لڑا۔ انہوں نے عوامی نیشنل پارٹی کے پلیٹ فارم سے کئی سال خیبر پختونخوا کے عوام کی خدمت کی اور خواتین کی نمائندگی اور فلاح و بہبود کے لیے نمایاں کردار ادا کیا۔انہوں نے ''حوصلہ مند پاکستانی خواتین'' کے پلیٹ فارم سے بھی خواتین کی بہبود، تعلیم، اور معاشی ترقی کے لیے قابلِ ستائش خدمات انجام دیں۔ ان کی کاوشوں کو سماجی اور سیاسی سطح پر بھرپور پذیرائی ملی۔ارم فاطمہ ترک نے کہا، ''پاکستان پیپلز پارٹی وہ جماعت ہے جو عوام کے حقوق کی محافظ اور جمہوریت کی علمبردار رہی ہے۔ میں نے اس جماعت میں شمولیت کا فیصلہ اس یقین کے ساتھ کیا ہے کہ یہ پلیٹ فارم مجھے عوام کے حقوق کے لیے مزید موثر جدوجہد کا موقع فراہم کرے گا۔''پارٹی قیادت نے کہا کہ ارم فاطمہ ترک جیسی تجربہ کار اور باصلاحیت شخصیت کی شمولیت سے خیبر پختونخوا میں پارٹی کی کارکردگی مزید بہتر ہوگی اور عوامی مسائل کے حل میں تیزی آئے گی۔جلد ہی ایک تاریخی جلسہ عام میں پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت کی موجودگی میں ارم فاطمہ ترک اپنی برادری کے ساتھ پارٹی میں باضابطہ شمولیت کا اعلان کریں گی۔ اس شمولیت سے پیپلز پارٹی کو امید ہے کہ خیبر پختونخوا میں عوامی حمایت حاصل کرنے اور مسائل کے حل میں مثبت پیش رفت ہوگی۔