پاکستان ہر سال 2بلین ڈالرز کی میڈیکل ڈیوائسز امپورٹ کرتا ہے
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سامان شفاءفاﺅنڈیشن کے قیام کا مقصد تمام انسانوں کےلئے شفایابی یقینی بنانا ہے یہ بات سامان شفاءفاﺅنڈیشن کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر شاہد نورنے ایکسپو سینٹرکراچی میں 3روزہ21ویں سالانہ ہیلتھ ایشیا ایکسپواینڈ کانفرنس کے موقع پر کہی نمائش کے موقع پر 500سے زائد ملکی اور غیر ملکی طبی آلات، جراحی کے آلات،ڈسپوزایبل ،ہسپتال کا سامان،دانتوں کے آلات اور آلات،طبی ڈسپوزایبل، فارماسیوٹیکل تیار شدہ مصنوعات،ہسپتال کا فرنیچر اورتشخیصی / لیب کا سامان بنانے والی کمپنیوں نے حصہ لیا نمائش کے انعقاد کا مقصد پاکستان میں بنے والے طبی آلات اور دیگر اشیاء کوفروغ دینا تھا
اس موقع پرسامان شفاءفاﺅنڈیشن کے ایڈوائزر پرعبدالباری خان،ڈاکٹر سید ٹیپو سلطان،ندیم خانانی، چیئرمین ایچ ڈی اے پی سید عمر احمد،سی ای او ٹی ڈی اے پی زبیر موتی والا،سی ای او میڈیلوشن ہیلتھ کیئرعدنان اے صدیقی،ڈائریکٹر اے آئی سنز گروپ ڈاکٹر فوزیہ صادق اور شعبہ طب سے تعلق رکھنے والے افراد کے علاوہ میڈکل اسٹوڈینس نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی
سالانہ ہیلتھ ایشیا ایکسپواینڈ کانفرنس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے سامان شفاءفاﺅنڈیشن کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر شاہد نور نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد ہے کہ تمام اعلیٰ معیار کی میڈیکل ڈیوائسز پاکستان میں تیار ہوں جس سے متعلق امپورٹرز کے مسائل حل کرنے کےلئے سیکریٹری ہیلتھ ریحان اقبال بلوچ کو تجاویز پیش کی گئی ہیں تا کہ پاکستان میں میڈیکل ڈیوائسز انڈسٹری ترقی کر سکے انہوں نے کہا کہ ڈراپ کے تحت بنائے گئے قوانین فارمایوٹیکل اورمیڈیکل ڈیوائسز کے لئے یکساں ہیں جو میڈیکل ڈیوائسزانڈسٹری کے لئے نقصان کا باعث ہے کیونکہ تیار شدہ آلات پر ٹیکس لاگونہیں ہو رہا جبکہ اس کو تیار کرنے کےلئے استعمال ہونے والے خام مال پر ٹیکسز عائد کئے جا رہے ہیں جواعلیٰ معیار کے میڈیکل ڈیوائسز پاکستان میں تیار کرنے کی راہ میں سب سے بڑا مسئلہ ہے ڈاکٹر شاہد نور نے کہا کہ پاکستان ہر سال 2 بلین ڈالرز کی میڈیکل ڈیوائسز امپورٹ کرتا ہے
اگر حکومت تاجر دوست پالیسیاں متعارف کروائے تو پاکستانی میڈیکل ڈیوائسزانڈسٹری پروان چڑھے گی اور معیشت کی بہتری میں بھی اپنا کردار ادا کر سکے جبکہ عوام کو سستے علاج کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی میسر آسکیں گے انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں 98فیصد میڈیکل ڈیوائسز امپورٹ کی جاتی ہیں جبکہ صرف 2 فیصد پاکستان میں تیار ہوتی ہیں اس لئے ہم پاکستان میں اسپیشل اکنامکس زون،اسپیشل ٹیکنالوجی زون اور ایکسپورٹ پروسسنگ زون قائم کرنا چاہتے ہیں جہاں خام مال فری دستیاب ہو،ٹیکسز میں ریلیف حاصل ہو ں اور پاکستان سے دنیا بھر میں میڈیکل ڈیوائسز ایکسپورٹ کی جائیں جس سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہو گی اور ملک ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل ہو سکے گا.
0 تبصرے