سندھ رواداری مارچ پر وحشیانہ تشدد کے بعد پولیس نے مقدمہ بهی درج کرلیا

پنہل ساریو، سیف سمیجو، حمز چانڈیو، احمد شبیر اور دیگر نامزد

سندھ رواداری مارچ پر وحشیانہ تشدد کے بعد پولیس نے مقدمہ بهی درج کرلیا

کراچی (ویب ڈیسک) کراچی میں سندھ رواداری مارچ پر وحشیانہ تشدد کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔ آرٹلری میدان تھانے میں درج مقدمے میں 100 سے زائد مظاہرین کو نامزد کیا گیا ہے جن میں پنہل ساریو، سیف سمیجو، حمز چانڈیو، احمد شبیر اور دیگر نامزد ہیں۔ انسپکٹر چوہدری زاہد حسین کی شکایت پر آرٹلری تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مقدمے کے متن کے مطابق کراچی میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود احتجاج کیا گیا۔ انسپکٹر زاہد حسین کی شکایت میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 144 کے اطلاق کے باوجود مظاہرین نے خلاف ورزی کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس نے برداشت مارچ پر چھاپہ مار کر سو سے زائد خواتین مظاہرین کو گرفتار کر لیا تھا۔ سول سوسائٹی، ادیبوں، شاعروں، ڈاکٹروں اور صحافیوں کی تذلیل کی گئی پولیس نے کچھ دیر بعد تمام گرفتار مظاہرین کو رہا کردیا۔ حیدرآباد سے چھاپوں کے دوران گرفتار ہونے والے ڈاکٹر نیاز کالانی اور ریاض چانڈیو کو بھی رہا کر دیا گیا۔