5400سے زائد طلباء سندھ زرعی یونیورسٹی میں انڈرگریجویٹ داخلوں کے لیے انٹری ٹیسٹ میں شریک

تعلیمی سال 2024-25 کے لیے ہونے والا یہ انٹری ٹیسٹ ہفتے کے روز چار مختلف مراکز پر منعقد کیا گیا،

5400سے زائد طلباء سندھ زرعی یونیورسٹی میں انڈرگریجویٹ داخلوں کے لیے انٹری ٹیسٹ میں شریک

حیدرآباد/ٹنڈوجام: سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام اور اس کے منسلک کالجز و کیمپسز میں انڈرگریجویٹ داخلوں کے لیے 5426 سے زائد امیدواروں نے انٹری ٹیسٹ میں شرکت کی۔ تعلیمی سال 2024-25 کے لیے ہونے والا یہ انٹری ٹیسٹ ہفتے کے روز چار مختلف مراکز پر منعقد کیا گیا، جس میں 935 خواتین امیدواروں سمیت کل 5426 امیدواروں نے مختلف شعبوں میں اپنی منتخب کردہ ڈگری پروگرامز کے لیے ٹیسٹ دیا۔یہ ٹیسٹ حیدرآباد کے پبلک اسکول، سکھر کے پبلک اسکول، عمرکوٹ کیمپس عمرکوٹ، اور بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، اور مینجمنٹ سائنسز کوئٹہ میں منعقد کیا گیا۔ یونیورسٹی کے اعلامیہ کے مطابق، حیدرآباد میں 4091 امیدواروں نے ٹیسٹ میں حصہ لیا، جن میں 631 خواتین شامل تھیں۔ عمرکوٹ کیمپس میں 579 مرد اور 77 خواتین امیدوار شریک ہوئیں، جبکہ سکھر میں 566 مرد اور 57 خواتین نے شرکت کی۔ بلوچستان کے طلباء کے لیے کوئٹہ میں 54 مرد اور 2 خواتین امیدواروں نے ٹیسٹ دیا۔انٹری ٹیسٹ 100 سوالات پر مشتمل تھا، جسے امیدواروں کو 100 منٹ کے اندر مکمل کرنا تھا۔ تمام شعبوں اور کوٹہ سیٹوں کے مطابق، مین کیمپس میں 1785، کیمپس عمرکوٹ میں 318، اور دیگر مراکز پر 220 نشستیں مختص کی گئی ہیں۔امیدواروں کی سیکیورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے تھے، جن میں واک تھرو گیٹس اور پولیس کی تعیناتی شامل تھی، جبکہ یونیورسٹی کی اپنی سیکیورٹی بھی فعال تھی۔سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے حیدرآباد کے پبلک اسکول میں قائم مرکزی ٹیسٹ سینٹر کا دورہ کیا اور امتحانی انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے طلباء کے جوش و خروش اور بہترین انتظامات کی تعریف کی۔ ڈاکٹر مری نے کہا کہ بڑی تعداد میں طلباء و طالبات کی شرکت اس بات کی عکاس ہے کہ یونیورسٹی کے انڈرگریجویٹ ڈگری پروگرامز میں زبردست دلچسپی پائی جاتی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے، ڈاکٹر مری نے کہا کہ یونیورسٹی نے خیرپور کالج آف ایگریکلچرل انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور عمرکوٹ کیمپس میں لڑکیوں کے لیے خصوصی فیس پیکجز متعارف کروائے ہیں، اور مستحق طلباء کے لیے اسکالرشپس بھی موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی اپنے طلباء کو جدید زرعی علوم اور مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق نئے ڈگری پروگرامز کے ذریعے بہترین تربیت فراہم کر رہی ہے تاکہ وہ ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکیں۔ڈاکٹر مری نے زراعت کے شعبے میں خواتین کی شمولیت کو تبدیلی کا ذریعہ قرار دیا اور کہا کہ یونیورسٹی ہر ممکن مدد فراہم کرے گی تاکہ خواتین کامیابی سے اس شعبے میں نمایاں کردار ادا کرسکیں۔ اس موقع پر مختلف کلیات کے ڈین، تدریسی اور انتظامی شعبہ جات کے سربراہان بھی موجود تھے