ختم نبوت کے موومنٹ پاکستان کے زیر اہتمام خاتم النبیینﷺ کانفرنس کا انعقاد

گلشن اقبال میں منعقدہ کانفرنس کی سرپرستی استاذ العلماء حضرت علامہ مفتی ڈاکٹر ابوبکر صدیق الشاذلی نے کی

ختم نبوت کے موومنٹ پاکستان کے زیر اہتمام خاتم النبیینﷺ کانفرنس کا انعقاد

کراچی: ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے زیر اہتمام خاتم النبیین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز عالم دین مفتی ابوبکر صدیق الشاذلی نے کہا ہمارے ایمان کی اساس ہےاور ختم نبوت موومنٹ پاکستان کی کاوششیں اس اہم محاز پر قابل تعریف ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ختم نبوت موومنٹ پاکستان مفتی عبداللہ نوری صاحب نے کہا کے 1974 میں اکابرین نے قائد ملت اسلامیہ امام الشاہ احمد نورانی صدیقی رحمۃاللہ علیہ کی قیادت میں قادیانیت کے تابوت پر آخری کیل ٹھونک کر قومی اسمبلی کے فلور پر قادیانی، مرزائی اور لاہوری گروپ کو غیر مسلم قرار دلوایا میں تمام مجاہدین ختم نبوت کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی وسیم اخترالمدنی نے کہا کہ ختم نبوت پر مرتے دم تک پہرہ داری ہوتی رہیگی اور اس قانون میں کوئی چھیڑ چھاڑی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ کانفرنس میں سید زمان علی جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں قادفیانیوں کی بڑتھی ہوئی سرگرمیاں ملک کے استحکام کے لیے نقصان دہ ہے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر عاطف اسلم راؤ نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے پاکستان میں 10 ہزار قربانیاں دی گئیں ہیں اور ہم آج بھی اس کے لیے تیار ہیں ہماری جان و مال اولاد سب عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے قربان ہے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی انعام المصطفی نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے 1974 میں آئینی جنگ لڑ کر مسئلہ قادیانیت کو ہمیشہ کے لیے دفن کر دیا ہے بس اب ہمارا کام اس پر چوکیداری کرنا ہے جو ہم ہر صورت کرتے رہینگے۔ ممتاز قانون دان میر خالد نواز مروت نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قادیانیت ایک زہر قاتل ہے جو ہمارے ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہی ہیں ان کا کلیدی عہدوں پر فائز ہونا مملکت کے خلاف زہر قاتل ہے کانفرنس سے مفتی الیاس رضوی، پروفیسر اسماعیل بدایونی، فرحان اقبال نقشبندی، احمد ترازی، علامہ شہزاد ترابی، محمد صادق رضا اشرفی، علامہ عمران الحق نورانی، ممتاز قانون دان اعجاز حسین سومرو ایڈوکیٹ اور جاوید حلیم خاکسار ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا آخر میں شیخ الحدیث مفتی محمد عبد اللہ نوری کی تالیف کردہ کتاب قومی اسمبلی میں قادیانی شکست کی رونمائی کی گئی۔