ملک میں موجودہ معاشی صورتحال اور مہنگائی کی شرح میں 9 فیصد کمی کے بعد شرح سود میں فوری کمی ناگزیر ہو چکی ہے
کراچی: یونائیٹڈ بزنس گروپ (UBG) کے پیٹرن ان چیف *ایس ایم تنویر اور پاکستان بزنس گروپ کے پیٹرن ان چیف فراز الرحمن نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ملک میں موجودہ معاشی صورتحال اور مہنگائی کی شرح میں 9 فیصد کمی کے بعد شرح سود میں فوری کمی ناگزیر ہو چکی ہے۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور حکومت سے اپیل کی ہے کہ شرح سود میں کم از کم 4 فیصد کمی کی جائے تاکہ کاروباری طبقے کو درکار ریلیف فراہم کیا جا سکے اور معیشت کو سہارا ملے۔
کاروباری رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بلند شرح سود نہ صرف کاروباری سرگرمیوں کو محدود کر رہی ہے بلکہ معیشت کی بحالی کی راہ میں بڑی رکاوٹ بھی بن رہی ہے۔ ان کے مطابق شرح سود میں کمی سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار (SMEs) کو خاطر خواہ سہولت ملے گی اور بڑے کاروباری ادارے بھی اس سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ صارفین کی قوت خرید میں اضافہ ہوگا، جس سے ملکی معیشت کو استحکام ملے گا۔
فراز الرحمن نے مزید کہا کہ پاکستان میں سودی نظام کو ختم کر کے اسلامی بینکاری کو فروغ دینا ضروری ہے تاکہ ہم اللہ کے عذاب سے بچ سکیں اور معیشت کو درست سمت میں لے جا سکیں۔
ایس ایم تنویر اور فراز الرحمن نے کہا کہ حکومت اور اسٹیٹ بینک کو اب فوری اور فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ ملکی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے۔
0 تبصرے