کراچی (اسپیشل رپورٹر) فراز الرحمٰن، سابق صدر کاٹی، چیئرمین کراچی بزنس گلڈ اور بانی پاکستان بزنس گروپ (PBGO) نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ناقص انتظامات اور گھوسٹ ملازمین کی وجہ سے کراچی کے مسائل سنگین ہو چکے ہیں، جہاں ایک روپے کا کام دس ہزار روپے میں پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں اور گلیوں میں سیوریج اور گڑھوں کے مسائل حل نہ ہونے کے باوجود حکومت اور بلدیاتی وزراء کے پاس اختیارات اور فنڈز موجود ہیں، لیکن کراچی اب بھی کھدائی کا شہر بن کر موجودہ دور کی بدترین مثال پیش کر رہا ہے۔
فراز الرحمٰن نے سوال اٹھایا کہ حکومت کے پاس وسائل اور اختیارات ہونے کے باوجود یہ مسائل کیوں حل نہیں ہو رہے؟ عوام کو روزمرہ زندگی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، اور یہ صورتحال کسی طور پر قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا، "ناقص انتظامات اور گھوسٹ ملازمین کی وجہ سے عوامی وسائل ضائع ہو رہے ہیں۔"
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سی پی ایل سی کے طرز پر ایک خودمختار کمیٹی تشکیل دی جائے، جو ان مسائل کو حل کرے اور قیمتی وسائل کو ضائع ہونے سے بچائے۔
مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اگر ان کے گھر یا محلے کا گٹر بند ہے تو اسے فوراً کھلوائیں اور اس کی تصویر شیئر کریں تاکہ ثابت ہو کہ آپ نے اپنے علاقے کو اون کیا ہے۔ انہوں نے کہا، "جب تک ہم بنے بنائے شہر کو تباہ ہوتا دیکھتے رہیں گے، حکومت بھی کچھ نہیں کرے گی۔"
فراز الرحمٰن نے مزید کہا کہ نارتھ ناظم آباد کی گلیوں میں 25 سال سے ایک گڑھا موجود ہے جو آج تک ویسا کا ویسا ہی ہے۔اس طرح شہر بہر میں یہی صورت حال ہے۔
بڑی گاڑیوں میں گھومنے والے کبھی نہیں سوچتے کہ لمبی اونچی گاڑیوں سے مسلا حل نہیں ہونے والا خدارا خد سے باہر آکر خدائی کی فکر کریں ایک بوری سیمنٹ سے اپنے گھر کے سامنے کا گڑھا ہی بھروا دیں۔"
انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ "ری بلڈ کراچی" مہم کے تحت عنقریب ہر شہری کو دعوت نامہ بھیجا جائے گا تاکہ شہر کو اون کرنے والے لوگ اس مہم میں شامل ہو کر اپنا کردار ادا کریں اور اپنے فرائض پورے کریں۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ شہری 'ری بلڈ کراچی' مہم میں شامل ہوں اور کراچی کو اپنی مال و جان کے ساتھ مثالی شہر بنانے میں ہمارا ساتھ دیں۔
0 تبصرے