عراقی بارڈر پر پاکستانیوں سے ناروا سلوک کیا جاتا ہے۔ زائرین کے بیٹھنے کے لیے کسی قسم کے انتظامات نہی کئے گئے ہیں: ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن راولپنڈی ڈویژن تابندہ سلیم
عراقی بارڈر پر پاکستانیوں سے ناروا سلوک کیا جاتا ہے۔ زائرین کے بیٹھنے کے لیے کسی قسم کے انتظامات نہی کئے گئے ہیں: ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن راولپنڈی ڈویژن تابندہ سلیم
ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن راولپنڈی ڈویژن تابندہ سلیم ان دنوں اربعین کی زیارات پر عراق ایران گئی ہویی ہیں۔ عراقی بارڈر پر پاکستانیوں سے ناروا سلوک کیا جاتا ہے۔ زائرین کے بیٹھنے کے لیے کسی قسم کے انتظامات نہی کئے گئے ہیں۔ 60 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں تمام زائرین کھلے آسمان کے نیچے رکنے پر مجبور ہیں۔ صفائی کا کوئی انتظام نہی۔ پینے کے لیئے ٹھنڈا پانی دستیاب نہیں۔ پاکستانی عوام کے ساتھ ناروا سلوک کیا جاتا ہے۔ انکو اے سی والے ہالز میں بیٹھنے کی اجازت نہیں۔ انکو کلئیرس دینے میں بے جا تاخیر کی جاتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہویے کیا۔ لوگ بے جا انتظار کرنے ہر مجبور ہیں۔ انتہائی درجہ حرارت میں سڑکوں ہر گھنٹوں تک پاسپورٹ اور کلئرنس کا انتظار کرنا بہت کٹھن مرحلہ یے۔ زیارات پر جانے کے لئے زائرین کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا یے۔انسانوں کو جانوروں کی طرح سمجھا جاتا ہے۔ ایسے میں سالار بھی بہت خود غرضی کا ثبوت دیتے ہیں۔زائرین سے بھاری رقوم لیکر انکو بے یارومددگار چھوڑ دیتے ہیں۔ زائرین کو مقدس مقانات ہر کھانا اور رہائش دینے کا معاہدہ کرنے کے باوجود کوئی وعدہ وفا نہیی کرتے اور زائرین سے لا تعکق ہوجاتے ہیں۔ ایرانی حکومت مقابلتا" زائرین کی بے حد مہمان نوازی کرتے ہیں۔ زائرین کو بارڈر پر مثالی طریقے سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ انکو بہترین کھانے اور ٹھرنے کی بے مثال سہولتیں مہیا کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ ایسی بد سلوکی صرف عراقی بارڈر پر کی جاتی ہے۔ اسکے علاوہ عراق میں ہر جگہ پر زائرین کا پر تپاک استقبال کیا گیا ہے۔ مشی کے 86 کلو میٹر پر محیط راستے پر بےشمار موکب قائم کیے گئے ہیں۔ انکی مثالی خدمت کی گئی ہے۔کربلا معلا کے جنت نظیر مناظر انسان میں عجیب سا سکون اور روحانیت پیدا کرتے ہیں۔یہاں آکر انسان ہر غم بھول جاتا ہے اور دل کرتا ہے اپنی باقی ماندہ زندگی یہیں گزار دے۔
0 تبصرے