وزارت توانائی نے ارکان پارلیمنٹ، ججز اور ارکان پارلیمنٹ کی مفت بجلی منقطع کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزارت توانائی نے انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے خلاف ملک گیر آگاہی مہم کے بعد ہنگامی منصوبہ تیار کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں تمام سرکاری و نیم سرکاری اداروں میں مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کی تجویز ہے جب کہ کارکنوں، ججوں اور سیاستدانوں سمیت سب کے لیے مفت بجلی بند کرنے کی بھی تجویز ہے۔
انرجی ڈویژن کے ذرائع کے مطابق دوسرے مرحلے میں مفت پیٹرول کی سہولت واپس لینے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک اس وقت شدید مالی دباؤ اور غیر ملکی قرضوں کا شکار ہے، انقلابی اقدامات سے ہی مستقل دیوالیہ ہونے سے بچا جا سکتا ہے۔
انرجی ڈویژن کے ذرائع کے مطابق صرف صنعتوں اور کاروباری اداروں کو جائز سہولیات دی جائیں گی جبکہ فیکٹریوں میں ایم ڈی آئی چارجز کم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
اس کے علاوہ نیپرا اور اوگرا کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے آئی پی پیز کے ٹھیکوں سے متعلق ڈیٹا عوام کے سامنے لانے کا مطالبہ کیا ہے اور صنعتکاروں نے آئی پی پیز کے ٹھیکوں پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
0 تبصرے