وفاقی کابینہ کا اجلاس: پی ٹی آئی پر پابندی اور قیادت پر آرٹیکل 6 لگانے سے متعلق فیصلہ نہ ہو سکا
اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تحریک انصاف پر پابندی کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہ ہو سکا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق دوست ممالک کے تاجروں اور شہریوں کو ویزہ فری انٹری کی اجازت دی گئی ہے، وزارت داخلہ کی سمری کی بنیاد پر ان ممالک کے شہریوں کو ویزہ فری انٹری کی منظوری دی گئی ہے۔ .
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے پیکا ایکٹ کے تحت گرفتار ملزمان کے ٹرائل کے لیے قانونی تقاضے پورے کر لیے ہیں۔
اجلاس میں وفاقی پالیسیوں برائے 2021-2021 اور 2022-23 پر عملدرآمد کی رپورٹ کابینہ کو پیش کی گئی۔
کابینہ نے اسلام آباد میں پی ای سی اے ایکٹ کے تحت ٹرائل کے لیے عدالتوں کی منظوری دے دی، پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن اور دیگر کے خلاف پی ای سی اے ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے 2 جون کے فیصلے کی روشنی میں عدالتیں قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، سول ججز ایسٹ اور ویسٹ کو ٹرائل کا دائرہ اختیار دیا گیا ہے۔
پیکا ایکٹ کے تحت گرفتاریوں میں اضافے کا امکان ہے، دیگر صوبوں میں اسپیڈی ٹرائل کیا جائے گا اور ججز کی نامزدگی متعلقہ ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کی مشاورت سے کی جائے گی۔
وزارت قانون کی سمری پر وفاقی کابینہ سے منظوری لی گئی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تحریک انصاف پر پابندی کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہ ہوسکا، پیپلزپارٹی سمیت دیگر اتحادی جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں سابق صدر عارف علوی، عمران خان اور قاسم سوری پر آرٹیکل 6 لگانے کے معاملے پر بات نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیراطلاعات عطاء تارڑ نے کہا تھا کہ حکومت نے تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے پیپلز پارٹی سے مشاورت ہوئی ہے، کابینہ پی ٹی آئی پر پابندی کی منظوری دے گی۔
0 تبصرے