موسم گرما کے دوران پاکستان کے شمالی علاقہ جات کے سفر کو محفوظ اور یادگار بنانے کے لیے اہم نکات
پاکستان میں موسم گرما کے عروج کے ساتھ سیاحتی مقامات پر ملکی و غیر ملکی افراد کی آمد بڑھ جاتی ہے۔ سخت گرمی سے بچنے کے لیے لوگ بالائی اور شمالی علاقہ جات جیسے سوات، کاغان، ناران، اور گلگت بلتستان کی حسین وادیوں کا رخ کرتے ہیں۔
تاہم، بعض اوقات سفر توقعات کے برعکس زحمت میں بھی بدل سکتا ہے، جس کی ایک بڑی وجہ درست منصوبہ بندی کی کمی ہو سکتی ہے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق، ملک کے بالائی علاقوں میں شدید بارشیں اور لینڈ سلائیڈنگ سڑکوں پر رکاوٹیں پیدا کر سکتی ہیں، جو مسافروں کے لیے خطرات کا باعث بنتی ہیں۔
سفر کو مشکلات سے بچانے اور یادگار بنانے کے لیے کچھ اہم نکات پر عمل کرنا ضروری ہے۔ سفر کے آغاز سے قبل کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے، ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی ہے۔
تجربہ کار ٹور آپریٹرز کا انتخاب:
مہوش فخر ایک صحافی ہیں، جنہوں نے عید کی چھٹیاں گزارنے کے لیے سکردو کا رخ کیا اور نجی ٹور کمپنی کی خدمات حاصل کیں۔ انہوں نے بتایا کہ کمپنی نے غیر پیشہ وارانہ رویہ اپنایا اور وعدہ خلافی کی۔ اس لیے ضروری ہے کہ ٹور آپریٹرز کی مکمل معلومات لے کر سفر کا انتخاب کریں۔
موسمی حالات کی جانچ:
سمیع اللہ، جو گزشتہ 12 سال سے سیاحوں کو پاکستان کے دلکش مقامات تک لے جا رہے ہیں، کہتے ہیں کہ سفر سے پہلے موسمی حالات کی جانچ ضروری ہے۔ بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے راستے بند ہو سکتے ہیں، جو سفر میں مشکلات پیدا کر سکتے ہیں۔
تجربہ کار ڈرائیور کا انتخاب:
سمیع اللہ کے مطابق، پہاڑی علاقوں میں گاڑی چلانے کا تجربہ رکھنے والے پروفیشنل ڈرائیورز کا انتخاب ضروری ہے۔ غیر تجربہ کار ڈرائیورز کی وجہ سے حادثات پیش آ سکتے ہیں۔
سفری بیگ کی تیاری:
مہوش فخر نے بتایا کہ گرم کپڑے، جرابیں، گرپ والے جوتے، سن بلاک، چھتری، اور طبی امداد کے لیے دوائیں سفر میں ساتھ رکھنی چاہیے۔ پہاڑی علاقوں میں موسم اچانک تبدیل ہو سکتا ہے، اس لیے تیاری مکمل ہونی چاہیے۔
مختلف موسمی حالات کے لیے تیار رہنا:
مہوش نے وضاحت کی کہ بالائی علاقوں میں موسم تیزی سے تبدیل ہوتا ہے۔ اسلام آباد سے سکردو تک سفر کرتے وقت مختلف مقامات پر درجہ حرارت میں فرق آتا ہے، اس لیے مناسب لباس اور ضروری سامان ساتھ رکھنا چاہیے۔
0 تبصرے