سندھ ہائیکورٹ نے عورت مارچ اور ڈانس پروگرام کے خلاف دائر درخواست نمٹا دی

سندھ ہائیکورٹ نے عورت مارچ اور ڈانس پروگرام کے خلاف دائر درخواست نمٹا دی

سندھ ہائیکورٹ  نے عورت مارچ اور ڈانس پروگرام کے خلاف دائر درخواست نمٹا دی

سندھ ہائیکورٹ میں آرٹس کونسل میں ڈانس کے پروگرام اور عورت مارچ کے خلاف درخواست کی سماعت, ڈی سی ساؤتھ اور ایس ایس پی ساؤتھ کی جانب سے رپورٹ عدالت میں جمع

وکیل آرٹس کونسل کا کھنا تھا کھ جو تصاویر درخواست میں لگائی ہیں وہ یہاں کی نہیں ہیں ،

ہم نے عورت مارچ اور ڈانس پروگرام کے خلاف درخواست دائر کی ہے ،وکیل درخواست گزار

لڑکیاں اور لڑکے مل کر ڈانس کررہے تھے کوئی صوفیا ازم نہیں تھا اس میں ،وکیل درخواست گزار

یہ انفرادی ڈانس تھے لڑکے لڑکیوں کا الگ الگ ڈانس تھا ،وکیل آرٹس کونسل

کپڑے بھی پورے تھے کوئی بری بات نہیں تھی،وکیل آرٹس کونسل

بڑا احسان کیا ہے آپ نے ،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ

ڈپٹی کمشن

ر جنوبی نے 8 مارچ کو عورت مارچ کی اجازت نہیں دی تھی ،اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ

جو تصاویر درخواست گزار نے اپنی درخواست کے ساتھ منسلک کی ہیں ان پر تاریخ اور وقت نہیں لکھا ہوا ہے،وکیل عورت مارچ انتظامیہ

جو تصاویر عدالت میں عورت مارچ کی پیش کی گئی ہیں وہ گزشتہ سال کی ہیں ،وکیل عورت مارچ انتظامیہ

اس سال کی ہیں یا گزشتہ سال کی ہیں تو عورت مارچ کی نا ؟ عدالت

آپ خاموش رہیں ایسا نا ہو پھر ہم انکوائری کا کہیں ،عدالت



اگر 8 مارچ کو ہونے والے عورت مارچ کی اجازت نہیں لی گئی تو قانون کے مطابق کاروائی کی جائے ،سندھ ہائی کورٹ

عدالت نے عورت مارچ اور ڈانس پروگرام کے خلاف دائر درخواست نمٹا دی

درخواست ثمینہ رضوان و دیگر کی جانب سے دائر کی گئی تھی