محمد حنیف بلو سمیت 13 لاپتہ افراد کی بازیابی کی درخواستوں پرایس ایس پی اور دیگر کو بازیابی کی کوششیں تیز کرنے کا حکم
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے محمد حنیف بلو سمیت 13 لاپتہ افراد کی بازیابی کی درخواستوں پرایس ایس پی اور دیگر کو بازیابی کی کوششیں تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 4 ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔سندھ ہائیکورٹ میں محمد حنیف بلو سمیت 13 لاپتہ افراد کی بازیابی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ ڈی آی جی ساتھ، متعلقہ پولیس، محکمہ داخلہ کے فوکل پرسن اور سرکاری وکیل عدالت ہیش ہوئے۔ لاپتہ شہری کی والدہ نے کہا کہ ایک سال پہلے میرے بیٹے کو سادہ لباس پہنے اہلکار کراچی کے علاقے عبد اللہ گوٹھ سے اٹھاکر لے گئے تھے۔ 2020 کی پرانے مقدمے میں گرفتاری ظاہر کی اور جیل منتقل کردیا۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ حنیف کو پولیس نے فروری 2024 میں جیل سے غائب کردیا ہے۔ خدشہ ہے کہ پولیس جعلی مقابلے میں محمد حنیف کو قتل کردے گی۔ عدالت سے استدعا ہے کہ حکام کو فوری طور بازیابی کے لیے حکم دیا جائے۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے پولیس افسران اور دیگر پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر محمد حنیف کو بازیاب کرکے پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیئے کہ ڈی آی جی صاحب لاپتہ افراد کی بازیابی میں تیزی لایں، لوگ پریشان ہیں۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ پولیس لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے کوشش کررہی۔ عدالت نے ایس ایس پی اور دیگر کو بازیابی کی کوششیں تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 4 ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔
0 تبصرے