صدر عارف علوی کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی، آصف زرداری صدر منتخب ہونے کے بعد چاروں گورنرز خود فائنل کریں گے، بلاول

صدر عارف علوی کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی، آصف زرداری صدر منتخب ہونے کے بعد چاروں گورنرز خود فائنل کریں گے، بلاول

صدر عارف علوی کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی، آصف زرداری صدر منتخب ہونے کے بعد چاروں گورنرز خود فائنل کریں گے، بلاول

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وکلا نے عدالت میں بہت سارے شواہد پیش کر دیے ہیں کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو عدالتی قتل کیا گیا۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ججز کے سامنے شواہد تیزی سے پیش کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کا ٹرائل عدالتی قتل نہیں تھا، سپریم کورٹ آئین، قانون اور حقائق کی بات کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء ثابت کرنے جا رہے ہیں کہ شہید بھٹو کا ٹرائل عدالتی قتل نہیں تھا، تاریخ درست کرنے کے لیے پہلا قدم بھٹو ریفرنس کا فیصلہ ہو گا۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری منتخب ہوئے تو چاروں گورنرز کو حتمی شکل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان ایک دوسرے کا احترام کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی خود سوچتی تو پتہ نہیں کیا کرتی۔ مرکز میں حکومت بنانے سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہوں، بدقسمتی سے پاکستانی عوام نے مجھے یہ مینڈیٹ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد نے میرا ووٹ نہیں مانگا تو کسی اور کی حکومت بنانے پر اعتراض کیوں؟ مریم نواز اور مراد علی شاہ کی مخالفت نہ کرنے پر ہم سنی اتحاد کے شکر گزار ہیں۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں تاخیر کے معاملے پر بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ عارف علوی آئین توڑ کر اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں لکھا ہے کہ کسی بھی صورت میں اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو بلایا جائے، انتخابی عمل کے ذریعے ہم عارف علوی کی جگہ دوسرا صدر بنائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر عارف علوی کے خلاف آئین توڑنے پر دو مقدمات ہوں گے، عارف علوی کے خلاف ایک مقدمہ عدم اعتماد کے وقت اسمبلی تحلیل کرنے کا ہو گا، دوسرا مقدمہ قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلانے پر عارف علوی کے خلاف ہو گا۔ آئین کے مطابق اجلاس