میرے خیال میں پاکستان میں الیکشن نہیں ہونے دیے جا رہے:چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں لیول پلیئنگ فیلڈ سے متعلق پی ٹی آئی کے توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔
میرے خیال میں پاکستان میں الیکشن نہیں ہونے دیے جا رہے، الیکشن کے لیے ہر سیاسی جماعت کے پیچھے عدالتیں ہیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
ہم کیسے کہہ سکتے ہیں کہ فلاں جماعت کے کاغذات نامزدگی منظور ہو گئے اور فلاں جماعت کے مسترد ہو گئے؟ ٹربیونلز میں جائیں اور اپیلیں دائر کریں، اس کے بعد ہم آپ کی بات سنیں گے۔
پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ اس عدالت میں 35 پنکچرز پر بھی بحث ہوئی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ان باتوں کو اس وقت کے ججز نے مسترد کیا تھا۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر جو کرنا ہے وہ نہیں کر رہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر بھی آپ نے تعینات کیا ہے، یہاں کوئی ذمہ داری قبول کرنے والا نہیں۔
الیکشن کمیشن نے ہمارے حکم پر عمل درآمد کی رپورٹ جمع کرادی ہے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ ہونی چاہیے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن بتائے کہ انہیں لیول پلیئنگ فیلڈ کیوں نہیں مل رہی۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ انہیں فل لیول پلیئنگ فیلڈ مل رہی ہے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہمارے امیدواروں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، ملکی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ الیکشن سے پہلے ہو رہا ہے۔
پی ٹی آئی کے بانی اور فواد چوہدری پر توہین عدالت کیس، اڈیالہ جیل میں الیکشن کمیشن کی توہین کیس کی سماعت
پی ٹی آئی کے بانی اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری الیکشن کمیشن کے 4 رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔
ملزمان کی جانب سے چارج شیٹ میں لگائے گئے الزامات کی تردید، الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 16 جنوری تک ملتوی کر دی
توہین عدالت کیس میں پی ٹی آئی بانی اور دیگر کے خلاف جیل ٹرائل کی منظوری دے دی گئی۔
0 تبصرے