حکومت پاکستان لکھ کے دے کہ آئندہ غیر قانونی طور پر ضائع نہیں ہونے دیں گے: چیف جسٹس

حکومت پاکستان لکھ کے دے کہ آئندہ غیر قانونی طور پر ضائع نہیں ہونے دیں گے: چیف جسٹس

حکومت پاکستان لکھ کے  دے کہ آئندہ غیر قانونی طور پر ضائع نہیں ہونے دیں گے: چیف جسٹس

حکومت پاکستان لکھ کے دے کہ آئندہ غیر قانونی طور پر ضائع نہیں ہونے دیں گے: چیف جسٹس

ریاست کو بھی اپنی سوچ بدلنے کی ضرورت ہے: چیف جسٹس

بلوچستان میں فرقہ وارانہ اور لسانی بنیادوں پر لوگوں کو قتل کیا گیا، چیف جسٹس

کے پی اور بلوچستان میں لوگوں کی گمشدگی الگ مسئلہ ہے، لاپتہ افراد کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس

چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ حکومت کی جانب سے کہہ سکتے ہیں کہ کسی کو غیر قانونی گرفتار نہیں کیا جائے گا؟

اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں بالکل کہہ سکتا ہوں۔

چیف جسٹس آمنہ مسعود نے جنجوعہ کو روسٹرم پر بلایا اور پوچھا کہ آپ کے شوہر کا حکومت یا ریاست سے کیا تعلق ہے؟

آمنہ مسعود جنجوعہ نے کہا کہ مسنگ پرسنز کمیشن نے 2013 میں میرے شوہر کو مردہ قرار دیا، میرے شوہر دوست سے ملنے پشاور گئے اور واپس نہیں آئے۔

چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہمیں کسی سیکشن افسر کے بیان کی ضرورت نہیں، حکومت پاکستان لکھ دے کہ آئندہ غیر قانونی طور پر ضائع نہیں ہونے دیں گے۔

اس نے اپنے طور پر ملک کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا، ریاست کو بھی اپنی سوچ بدلنے کی ضرورت ہے، صرف عدالتی فیصلوں سے کچھ نہیں ہوگا۔

سماعت کے دوران اعتزاز احسن اور آمنہ مسعود جنجوعہ نے لاپتہ افراد کمیشن پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اعتزاز احسن سمیت کوئی بھی لاپتہ افراد کمیشن سے مطمئن نہیں، عدالت نے کیس کی سماعت 9 جنوری تک ملتوی کردی۔