ھم ہر سال ملنے والے 1500 ارب روپے ملک کے غریب کسانوں اور مزدوروں کی جیب میں براہ راست منتقل کریں گے؛ بلاول بھٹو زردار

ھم ہر سال ملنے والے 1500 ارب روپے ملک کے غریب کسانوں اور مزدوروں کی جیب میں براہ راست منتقل کریں گے؛ بلاول بھٹو زردار

ھم ہر سال ملنے والے 1500 ارب روپے ملک کے غریب کسانوں اور مزدوروں کی جیب میں براہ راست منتقل کریں گے؛  بلاول بھٹو زردار

سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ الیکشن منشور کے تحت میں جو وعدہ کر رہا ہوں وہ پورا کرکے دکھائیں گے، مل مالکان کو مختلف سبسڈیز کے مد میں ہر سال ملنے والے 1500 ارب روپے ملک کے غریب کسانوں اور مزدوروں کی جیب میں براہ راست منتقل کریں گے۔ آنے والی پی پی پی حکومت قیام کے پہلے دن ہی سے مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کے خاتمے کے لیے اپنے 10 نکاتی ایجنڈا پر کام شروع کردے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ الیکشن کمیشن کو حکومت میں شامل مسلم لیگ (ن) کے گھر کے لوگوں کو فوری طور ہٹا دینا چاہیے، جبکہ پی ٹی آئی قیادت کو اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگنی چاہیے۔ میڈیا سیل بلاول ہاوَس کراچی کیجانب سے جاری پریس رلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے سکھر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 27 دسمبر پر گڑھی خدابخش میں عوام کی بھرپور شرکت نے ثابت کردیا ہے کو وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے گڑھی خدا بخش سے انتخابی مہم کا آغاز کردیا ہے، 8 فروری کو عوام ایک بڑا سرپرائز دیں گے۔ چیئرمی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انہوں نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی برسی پر اپنی جماعت کا 10 نکاتی الیکشن منشور پیش کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ غربت، بے روزگاری اور مہنگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی پورے ملک کے لیے کام کرنا چاہتی ہے۔ تعلیم، صحت اور سوشل سکیورٹی کے حوالے سے جو سندھ میں پی پی پی حکومت نے اقدامات کیے ہیں، ان کو پورے ملک میں پھیلانا چاہتے ہیں۔ پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت خواتین کو با اختیار بنانے میں یقین رکھتی ہے۔ اگرعوام نے الیکشن میں موقعا دیا تو آنے والی پی پی پی حکومت اپنے پانچ سالہ ٹرم کے دوران تنخواہوں میں دگنے اضافے کےلیے اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی سطح پرگرین انرجی پارکس قائم کیے جائیں گے اور مستحق طبقے کو 300 یونٹس تک مفت بجلی فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے غریب شہریوں کو سولر بجلی کی فراہمی کو کاربان کریڈٹ پروگرام کے خطوط پر استوار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے بے گھر شہریوں کے لیے 30 لاکھ گھر اور انہیں پلاٹ کے مالکانہ حقوق دیں گے۔ انہوں نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو وسعت دینے اور اس انقلابی پروگرام پر اس کے حقیقی تصور کے مطابق عملدرآمد کرنے کا بھی اعادہ کیا۔ انہوں نے ایک بار پھر ملک بھر کے کسانوں اور مزدوروں کو یہ نوید دی کہ آنے والی پی پی پی حکومت بحرانوں کے شکار محنت کشوں کی مالی معاونت کے لیے کسان کارڈ اور مزدور کارڈ کے اجراء کرے گی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملک بھر میں ڈویژن سطح پر یوتھ سینٹرز کے قیام اور تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کی مالی معاونت کے حوالے سے یوتھ کارڈ کے اجراء کے متعلق بھی اپنے غیرمتزلزل عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والی پی پی پی حکومت بھوک مٹاوَ پروگرام کو اصل شکل میں بحال کرے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ملک کی واحد جماعت ہے، جس کے پاس عوام دوست منشور اور نطریئہ ہے، اگر عوام نے ساتھ دیا تو ہم غربت، بے روزگاری اورمہنگائی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ کاغذات نامزدگی چھیننے کا کام سکھر، لاڑکانہ میں تو نہیں ہو رہا، یہ کام جہاں ہو رہا ہے وہاں کی حکومت جواب دے۔ بلاوجہ کاغذات نامزدگی چھیننے کا کام کیا جا رہا ہے، کاغذات نامزدگی چھین کر دوسرے لوگوں کو جواز دیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اشرافیہ بلاجواز پاکستان پیپلز پارٹی کے منشور پر پروپیگنڈا شروع کروا دے گی۔ انہوں نے کہا کہ 17 وزارتیں کم کرنے کی باتیں ہوائی باتیں نہیں ہیں، ان وزارتوں پر بلاوجہ 300 ارب روپے خرچ ہوتے ہیں۔ ہم ان وزارتوں کو بند کرکے اس رقم سے غریب کو سہولیات دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں موٹرویز اور میٹرو بنانے کے علاوہ بھی کام ہونے چاہئیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ میں مفت علاج کی سہولیات دیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 50 لاکھ گھر بنانے کا اعلان تو کر دیا تھا، مگر اس کے لیے فنڈز کا بندوبست نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے لاہورسے الیکشن لڑنا ہے، لاہور کے عوام کے پاس چوائس ہونی چاہیے۔ "لاہور کے غریب عوام اس وقت لاوارث ہیں، لاہورمیں ہم مقابلہ کریں گے اور جیت کر بھی دکھائیں گے۔" چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی پی پی انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔ شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کی آج بھی مذمت کرتے ہیں، لیکن کیا عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے اپنا مؤقف تبدیل کیا ہے؟ جب صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کیا گیا تھا تو شاہ محمود قریشی نے کہا تھا خودمختار اداروں نے گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے کہا پی ٹی آئی کو اپنی غلطیوں کو تسلیم اور توبہ کرنی چاہیے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سکھر کے صحافی شہید جان محمد مہر کے قتل میں ملوث ملزمان کی عدم گرفتاری کی مذمت کی اور نگران وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ خود اس معاملے کو دیکھیں اور متاثرہ خاندان کو انصاف دلوائیں۔ اس موقعے پر سابق وزیراعلیٰ مراد علی شاہ، سینیئر رہنما سید خورشید احمد شاہ، محمد بخش مہر اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔