فرخ امل کا انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن کی ٹیم کے ہمراہ چمبڑ کے گاؤں پنو کولہی کا دورہ
ٹنڈوالہیار: چیئرمین انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن آف پاکستان اور سابق سفیرفرخ امل نے انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن کی ٹیم کے ہمراہ جمعرات کو ضلع ٹنڈو الہٰ یار کے علاقے چمبڑ کے گاؤں پنو کولہی کا دورہ کیا اور عالمی شہرت یافتہ خاتون آرکیٹیکٹ محترمہ یاسمین لاری کے تعمیر کردہ سیلاب اور زلزلہ پروف مکانات کا معائنہ کیا۔
محترمہ لاری کے ڈیزائن کردہ زیرو کاربن اور کم لاگت والے یہ مکانات انتہائی پسماندہ شہریوں کیلیے بنائے گئے ہیں۔ گاؤں کے لوگوں نے ثقافتی نمائش کے ذریعے وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔
چیئرمین آئی پی او نے کہا کہ سیلاب اور زلزلہ پروف عمارتیں ان 40 ہزار گھروں میں شامل ہیں جو آفت زدہ لوگوں کیلیے بنائے گئے تھے، اپنی کم قیمت کی وجہ سے یہ سب کی قوت خرید میں ہیں، ان گھروں کی خصوصیت مقامی طور پر تیار کردہ تعمیراتی سامان ہے، گھر کے ڈیزائن کو ریکٹر اسکیل کی 6.1 شدت پر ٹیسٹ کیا گیا تھا، جس سے ان کی مضبوطی اور پائیداری کو ثابت ہوتی ہے۔
چیئرمین نے اس بات پر زور دیا کہ محترمہ لاری نے عالمی خطہ جنوبی کے لیے یہ کم قیمت، ماحول دوست مکانات ڈیزائن کیے ہیں جو موسمیاتی تبدیلی کے دور میں کم آمدنی اور تباہی کے خطرے سے دوچار آبادیوں کے لیے رہائش کا بہترین حل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سالوں میں موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات میں شدت آنے کا امکان ہے جس کے مطابق محترمہ لاری کے ڈیزائن پیشگی حل ہیں اور عالمی حیثیت رکھتے ہیں۔
کراچی کی تاجر برادری نے IPO پاکستان کے لیے اپنی حمایت جاری رکھتے ہوئے بچوں میں مٹھائیاں اور بسکٹ تقسیم کیے۔
گاؤں والوں نے گھر بنانے اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے پر محترمہ لاری کا شکریہ ادا کیا۔ واضح رہے کہ لاری فاؤنڈیشن نے تمام گھروں کو بجلی کی سہولت کے لیے سولر پلیٹیں اور پانی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے ہینڈ پمپ بھی فراہم کیے ہیں۔
کولہی خواتین پاکستانی چولہا بنانے کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ منفرد چولہا بنانا سیکھنے والے دانی کولہی اور چمپا کولہی پنو کولہی کے رہائشی ہیں، انہیں برطانیہ میں اپنی مہارت دیگر افراد کو سکھانے کا موقع بھی مل چکا ہے۔
چیئرمین IPO پاکستان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ محترمہ لاری کے متعدد ڈیزائنوں کو پیٹنٹ کیا جا رہا ہے جس کا مقصد انہیں دنیا بھر میں پسماندہ کمیونٹیز کی زیادہ سے زیادہ مدد کے لیے کھولنا ہے۔ کھانا پکانے کے دوران دھوئیں سے محفوظ رہنے والے اس چولہے کی ایجاد نے انہیں ایک نئی شناخت دی ہے۔
گاؤں کی خاتون رہنما دانی کولہن نے بھی چولہا بنانا سیکھا، ان کا دو منزلوں پر مشتمل گھر بانس کے کھمبوں سے تعمیر کردہ ہے اور اس کے نیچے ان کا منفرد چولہا ہے جس پر انہیں بہت فخر ہے۔
0 تبصرے