پہلی بار اخباری کارکنوں کو ادائیگی نہ کرنے پر 60 اخبارات کے ڈیکلیئرشن ختم اور 15 اخبارات کو میڈیا لسٹ سے نکال دیا گیا ہے:شاہد محمود کھوکھر

پہلی بار اخباری کارکنوں کو ادائیگی نہ کرنے پر 60 اخبارات کے ڈیکلیئرشن ختم اور 15 اخبارات کو میڈیا لسٹ سے نکال دیا گیا ہے:شاہد محمود کھوکھر

پہلی بار اخباری کارکنوں کو ادائیگی نہ کرنے پر 60 اخبارات کے ڈیکلیئرشن ختم اور 15 اخبارات کو میڈیا لسٹ سے نکال دیا گیا ہے:شاہد محمود کھوکھر

کراچی (پریس ریلیز) چیئرمین امپلیٹیشن ٹربیونل فار نیوز پیپرز ایمپلائیز (آئی ٹی این ای)شاہد محمود کھوکھر نے کہا ہے کہ پاکستان میں پہلی بار اخباری کارکنوں کو ادائیگی نہ کرنے اور قانونی ضوابط پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے 60 اخبارات کے ڈیکلیئرشن ختم اور 15 اخبارات کو میڈیا لسٹ سے نکال دیا گیا ہے ۔انہوں نے یہ بات گزشتہ روز کراچی پریس کلب کا دورہ کرنے کے بعد غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر کراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی ،سیکریٹری شعیب احمد ،گورننگ باڈی کے ممبران شمس کیریو، ذوالفقار راجپر ، سابق سیکریٹری کراچی پریس کلب اور ایڈیٹر روزنامہ نئی بات مقصود یوسفی،متاثرین نوائے وقت کے نمائندے حاجی احمد مجاہد اور دیگر کلب کے ممبران موجود تھے۔ شاہد محمود کھوکھر نے کہا کہ صحافیوں کے جو مختلف اخبارات کی طرف واجبات تھے، ان میں سے کئی اخباری کارکنان کو کئی برسوں کی رکی ہوئی واجبات میں سے قسطوں میں پیسے میڈیا مالکان نے ادائیگی شروع کر دی ہے اور ان اخبارات کے اشتہارات بند کرکے ای بی سی ڈکلیئرشن ختم کی جائے گی، جن کے پاس رپورٹر، آفس اسٹاف نہیں ہوگا اور اس سلسلے میں سندھ کے اندر بھی سروے کیا جا رہا ہے ۔انہوںنے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار کارکنوں کو ادائیگی نہ کرنے اور قانونی ظوابط پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے 60 اخبارات کے ڈیکلیئرشن ختم اور 15 اخبارات کو میڈیا لسٹ سے نکالا گیا۔ صرف پنجاب میں صحافیوں کو تنخواہوں اور واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے سات دن میں عمل کیا گیا ہے۔شاہد کھوکھر نے کہا کہ جنرل مشرف کے دور حکومت میں حد سے زیادہ ٹی وی لائسنس جاری کیے گئے۔ اس طرح کا کام دنیا میں کسی بھی ملک میں نہیں ہوا ہے اور کسی ٹیکس کے ادارے نے ان میڈیا مالکان سے نہ پوچھا کہ وہ چینل کھولنے کے لیے اتنا پیسہ کہاں سے لیکر آئے ہیں اور انہوں نے کتنا ٹیکس ادا کیا ہے، اب بھی میڈیا مالکان سے ٹیکس کی ادائیگی نہیں پوچھی جارہی ہے. انہوں نے کہا کہ ٹی وی میڈیا میں اینکروں کو بڑی تنخواہیں، بڑی گاڑیاں اور بڑی مراعات دی جاتی ہیں جن کا ادارے میں کوئی اکاؤنٹ ریکارڈ موجود نہیں ہوتا ہے، جس کی وجہ سے ٹیکس بھی ادا نہیں کیا جاتا ہے، شاہد کھوکھر نے کہا کہ لیبر کورٹس میں صحافیوں کے جو کیس موجود ہیں آئی ٹی این ای کو یہ اختیارات حاصل ہیں کہ وہ ان کیسوں کو اپنے پاس لے جائے یا ان کی رپورٹ طلب کرے۔اس موقع پر کراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی اور سیکریٹری شعیب احمد نے کہا کہ میڈیا میں کارکنان کی بے روزگاری اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی جو صورتحال ہے، ملک کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا اور کئی میڈیا کارکنان اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی پر اس لیے خاموش رہتے ہیں کہ میڈیا مالکان کے اتحاد کی وجہ سے اس کو کہیں بھی نوکری نہیں دی جائے گی، صدر کراچی پریس کلب سعید سربازی اور سیکریٹری شعیب احمد نے چئیرمین آئی ٹی این ای کی جانب سے نوائے وقت کے متاثرین کو واجبات کی ادائیگی پر ان کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا ہے دیگر اخبارات کے واجبات کی ادائیگی بھی جلد از جلد ممکن بنائیں گے،پروگرام کے اختتام پر