سپریم کورٹ کا بحریہ ٹاون کی جمع کرائی گئی رقم حکومت سندھ کو دینے کا حکم

سپریم کورٹ کا بحریہ ٹاون کی جمع کرائی گئی رقم حکومت سندھ کو دینے کا حکم

سپریم کورٹ کا بحریہ ٹاون کی جمع کرائی گئی رقم حکومت سندھ کو دینے کا حکم

سپریم کورٹ کا بحریہ ٹاون کی جمع کرائی گئی رقم حکومت سندھ کو دینے کا حکم, کا اپنے حکمنامے میں کہنا تھا کہ بیرون ملک سے آنے والی رقم حکومت پاکستان کو جائے گی،
کل 65ارب میں سے بیرون ملک سے آئے 35 ارب وفاقی حکومت کو ملیں گے،بحریہ ٹاون کی جانب سے جمع 30 ارب روپے سندھ حکومت کو ملیں گے،
ایڈوکیٹ جنرل سندھ سے متفق ہیں یہ رقم سپریم کورٹ اپنے پاس نہیں رکھ سکتی، حکومتی سطح پر الاٹیز کا ریکارڈ نہ رکھے جانے پر لوگوں کو خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے،
انفارمیشن ٹیکنالوجی کے دور میں ریکارڈ محفوظ کرنے کا نظام کیا جاسکتا ہے،ریکارڈ مفوظ کرنے کا نظام بہتر ہونے سے لوگ الاٹمنٹ سے متعلق خود معلومات لے سکتے ہیں،
حکومتی سطح پر ریکارڈ محفوظ رکھنے سے غیر ضروری عدالتی کاروائی کا خاتمہ ہو گا،حکومتی سطح پر ریکارڈ رکھنے سے ایک ہی پلاٹ کئی لوگوں کو آلاٹ کرنے کی مشق بی ختم ہو گی،
حکوت سندھ پہل کر کے مشعل راہ بن سکتی ہے،حکومت سندھ نے بحریہ ٹاؤن کی جانب سے جمع کرنے کی درخواست کی،
بیرون ملک سے بھی 35 ارب روپے سپریم کورٹ اکاونٹ میں آئے تھے، بیرون ملک سے رقم بھیجنے والوں کو عدالت نے ان کو نوٹس بھیجنا لازم سمجھا، نوٹس کے جواب میں صرف مشرق بنک نے جواب جمع کروایا،
ملک ریاض حسین کی جانب سے متفرق درخواستیں میں بتایا گیا ہے کہ نیب بھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے، اس عدالت کے لیے مناسب نہیں ہو گا نیب میں زیر التواء معاملے پر آبزرویشن دے ،ملک ریاض کی متفرق درخواست نمٹائی جاتی ہے