فوج اور عمران خان کے تعلقات سے متعلق صدر کے چونکا دینے والے انکشافات
اسلام آباد (ویب ڈیسک) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انکشاف کیا ہے کہ فوج اور پی ٹی آئی چیئرمین کے درمیان معاہدے کی ناکامی کی کئی وجوہات ہیں جب کہ پی ٹی آئی چیئرمین کے الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ عدالت میں ہے۔
خارجہ امور کی ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر نے کہا کہ عدلیہ، انتظامیہ اور سیاسی رہنما انتخابات کے وقت پر متفق ہیں۔
عارف علوی نے کہا کہ نواز شریف وزیراعظم منتخب ہوئے تو حلف کے تقاضے پورے کریں گے، حکومت کی توجہ مبذول کراتے ہوئے حکومت نے کھیل کا میدان برابر کرنے کی کوشش کی ہے۔
صدر نے کہا کہ آئین صدر کو انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے عملی اقدامات کرنے کی اجازت نہیں دیتا، حکومت کی توجہ مسائل کی طرف مبذول کرانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے کیونکہ صدر کے پاس انتظامی اختیارات نہیں ہیں، تاہم جو مسائل اٹھائے گئے ہیں صدر بہت اہم ہیں لیکن وہ کوئی ایسا قدم نہیں اٹھا سکتے جس کی آئین میں اجازت نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ فوج اور پی ٹی آئی چیئرمین کے درمیان معاہدے کی ناکامی کی کئی وجوہات ہیں جب کہ پی ٹی آئی چیئرمین کے الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ عدالت میں ہے۔
عارف علوی نے کہا کہ میں کسی جماعت کا نہیں بلکہ ہر پاکستانی کا ترجمان ہوں جب کہ میں نے 9 مئی کی مذمت کی ہے اور میں پرتشدد سیاست پر یقین نہیں رکھتا تاہم حکومتیں ایسے حالات پیدا نہ کریں کہ احتجاج تشدد میں بدل جائے۔
صدر مملکت نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے مقدمات کا معاملہ عدالت میں ہے۔مہاجرین کے حوالے سے عارف علوی نے کہا کہ دنیا نے مہاجرین کی تعداد کم کرنے میں پاکستان کی کوئی مدد نہیں کی، غیر قانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ درست اقدام ہے۔
0 تبصرے