اسرائیل اور حماس جنگ بندی پر رضامند ہو گئے: آمریکی اخبار کی دعویٰ

اسرائیل اور حماس جنگ بندی پر رضامند ہو گئے: آمریکی اخبار کی دعویٰ

اسرائیل اور حماس جنگ بندی پر رضامند ہو گئے: آمریکی اخبار کی دعویٰ

میڈیا نیوز نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل اور حماس غزہ میں 5 علاقوں کے لیے جنگ بندی پر رضامند ہوئے ہیں۔ امریکی اخبار پوسٹ کے بیان میں دعوٰی نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس آمریکا کے تعاون سے یافتا جنگ کی ڈیل پر رضامند ہوئے ہیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ شریکل ته ڌرين يرغان کے آزاد عيوض غزا میں پانچ دن کے وقفے پر اتفاق ہے۔ آمر اخبار مطابق 24 بیانات میں رغمالین کی آزادی جو تصور ہے اور ڌرين میں واضح معاہد 6 پر بیانات اور بیانات پر مک کردار قطر ادا کرتے ہیں۔ وائٹاس کا ترجمان اسرائیل اور حماس کے تردید میں آمريڪن اخبار جي بيان تي اسرائيلي اختيارين طرفان ڪنهن به قسم جي رد عمل کا جواب ديا، چِپاگيٹ کے ترجمان نے بيان جاري کرتے ہوئے اسرائيل اور حماس و حماس و جنگ ميں جنگ بندي کے جمود کے ترديد کے طور پر کہا کہ امريکی جنگي قوتوں نے کہا کہ جنگِ جنگ کے دوران جنگِ عظيم کے لئے جنگ لڑی گئی۔ جاری جاری ہیں. آمریکا صدر اسرائیل پر جنگ بندی کے لیے بندرُ ڈال: فلسطيني صدر فلسطيني امريڪي صدر جو صدر بشارالاسد کان جنگ بندي لاءِ اسرائيل پر زور دے رہے تھے، جس نے کہا تھا کہ تاريخ پر کسی شخص کو معاف نہيں کرتے، نسل پرستی سے اسرائيل دفاع چورائيل نے کہا۔ 200 سے زیادہ لوگ شہید اور زخمی ہوئے ۔ جرمن پارلیمان اولاف نے نعرے لگائے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسان کی حالت فوری طور پر سب سے بہتر ہے، اسرائیل اور فلسطینِ 2 ریاستی حل آپ کے لیے بہترین ہے۔ قطر جبالي کمپ ۾ مشترکہ طور پر اسرائيلي حملي تي بمباري جي ترجمان چيو ته صلاح ۽ اسپتالن تي حملن جي فوري طور پر عالمي سوال. سعودی عرب به مشترکہ اجلاس کی سطح پر بمباری کے سخت موقف میں فوری طور پر جنگ بندی جو شرط عائد کرتا ہے۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو غزا پر جاری اسرائیلی بمباری میں ابھی تک 2 ہزار 300 سے زیادہ فلسطینی شہید اور 25 ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔