شمالی غزہ کے تمام ہسپتال بند، ڈبلیو ایچ او نے بھی مرکزی ہسپتال غیر فعال ہونے کی تصدیق کردی
نیویارک (ویب ڈیسک) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ میں الشفا اسپتال کے غیر فعال ہونے کی تصدیق کردی ہے جب کہ حماس نے بھی شمالی غزہ کے تمام اسپتال بند ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ غزہ کا مرکزی اسپتال الشاف اب مکمل طور پر غیر فعال ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس کے مطابق الشاف ہسپتال اور اس کے اطراف میں مسلسل فائرنگ اور گولہ باری نے پہلے سے تشویشناک صورتحال کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے۔
دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ کے تمام اسپتالوں نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق الشفاء اسپتال میں تقریباً 2000 افراد موجود ہیں جن میں مریض، طبی عملہ اور بے گھر افراد شامل ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق الشفاء اسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ آئی سی یو میں علاج کی سہولیات نہ ملنے پر تقریباً 36 نوزائیدہ بچوں کی موت ہوسکتی ہے۔
ادھر اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ الشفاء اسپتال کے قریب شدید بمباری کے نتیجے میں تین افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
آج عملے کے ارکان کی ہلاکت پر اقوام متحدہ کے ادارے کا جھنڈا سرنگوں ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری سے اب تک سو سے زائد ارکان ہلاک ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جن میں 4500 بچے بھی شامل ہیں۔
0 تبصرے