بے نظیر اور آصف کا بیٹا ہوں, میں مہنگائی، غربت اور بے روزگاری سے لڑوں گا، بلاول بھٹو

بے نظیر اور آصف کا بیٹا ہوں, میں مہنگائی، غربت اور بے روزگاری سے لڑوں گا، بلاول بھٹو

بے نظیر اور آصف کا بیٹا ہوں, میں مہنگائی، غربت اور بے روزگاری سے لڑوں گا، بلاول بھٹو

مٹھی میں بلاول بھٹو زرداری نے جلسے سے خطاب کرتے ھوئے کھا کھ پیپلز پارٹی برابری پر یقین رکھتی ہے، ب
ے نظیر بھٹو نے ہمیں برابری کی سیاست سکھائی، بھٹو نے مل کر چلنے کی سیاست سکھائی۔ ہم مذہبی جنونیوں کو مسترد کرتے ہیں جو تقسیم اور نفرت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ جب میں وزیر خارجہ تھا تب بھی تھر کا ذکر سب سے زیادہ کرتا رہا۔
مودی سرکار کی حکومت نے کسی بھی اقلیت کو نمائندگی نہیں دی، نہ حکومت کو، نہ پارٹی اور اقلیتوں کو سیاست میں نمائندگی ملی،
میں جب بھارت گیا تو جنرل سیٹ جیتنے والے مہیش ملانی کا ذکر کیا۔
ملک کو ایک انتہا پسند ملک کے طور پر پیش کرنے کی کوشش اور سازش کرنے والوں کو منہ توڑ جواب پاکستان پیپلز پارٹی کی سیاست ہے جو صرف انسانیت کی خدمت پر یقین رکھتی ہے۔
تھرپارکر کے عوام نے آج کے اجلاس کے ذریعے 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کا فیصلہ کر لیا ہے، اسی طرح پورے ملک میں پیپلز پارٹی ہی کامیاب ہو گی اور پیپلز پارٹی کی کامیابی اور اس کی ترجمان پیپلز پارٹی ہو گی۔
جب تک ملک میں بے روزگاری اور غربت زیادہ رہے گی پیپلز پارٹی کا نعرہ اور منشور رہے گا۔
پیپلز پارٹی کی حکومت سے پہلے صحرائے تھر میں بنیادی اور انسانی سہولتیں نہیں تھیں، بے نظیر بھٹو نے 1990 میں معدنی وسائل سے منصوبوں کا خواب دیکھا تھا، اب ہم نے خواب کو سچ کر دکھایا ہے، ہم بنیادوں پر روزگار کے مواقع فراہم کریں گے۔

میں بے نظیر بھٹو کا بیٹا ہوں، مہنگائی، غربت اور بے روزگاری سے لڑوں گا، عوام کا ساتھ دوں گا۔ میرا خاندان تین نسلوں سے غریب ہے۔ بے روزگاری اور مہنگائی سے لڑتے ہوئے ہم نے خواتین کے حقوق کا بھی تحفظ کیا ہے۔
ہم نے تھر کے کوئلے کی کان میں خواتین کو ڈمپر ڈرائیور کی نوکریاں بھی دی ہیں۔

اپوزیشن جماعتیں صرف مخصوص طبقوں اور مخصوص مافیاز کو مضبوط کر رہی ہیں
لیکن ہم نے لوگوں کو روزگار دے کر مضبوط کیا ہے، ہم نے صرف عوام اور عام لوگوں کو فائدہ پہنچایا ہے، طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں
۔ پیپلز پارٹی مینڈیٹ کے بل بوتے پر عوام سے اقتدار چھیننا چاہتی ہے، عوام چاہیں تو ہم اقتدار کی کرسی پر بیٹھنے کو تیار ہیں، جو لوگ کمروں میں بیٹھ کر منصوبے بنا رہے ہیں، الیکشن پیچھے ہو گئے تو عوام ملک انہیں ایسا جواب دے گا جو تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ ملک کے عوام نے بہت نقصان اٹھایا ہے جو سلیکٹڈ حکومت کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔

ملکی اداروں پر حملے کرنے والے سیاستدانوں کو بھی عوام مسترد کر دیں گے۔
پاکستانی عوام 8 فروری کو مہنگائی لیگ کو شکست دے کر پیپلز پارٹی کا ساتھ دیں گے۔
آصف زرداری کی ذہانت اور سیاسی حکمت عملی سے کوئی اور وزیراعظم بن سکتا ہے لیکن اپنی سیاسی دانش سے جیالو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بن سکتا ہے۔
ملک سے تقسیم اور نفرت کی سیاست کا خاتمہ کرکے عوامی راج قائم کریں گے۔