دنیا بھر میں بڑے ڈیمز کی افادیت پر سوال اٹھتے ہیں، شیری رحمان  

دنیا بھر میں بڑے ڈیمز کی افادیت پر سوال اٹھتے ہیں، شیری رحمان  

دنیا بھر میں بڑے ڈیمز کی افادیت پر سوال اٹھتے ہیں، شیری رحمان  

سینیٹر شیری رحمان نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ھوئے کھا کھ ماحولیاتی تبدیلی کا موضوع ہمارے منشور کا پہلے بھی حصہ تھا اب بھی ہوگا
پہلے طرقیاتی ماڈلز الگ تھے، 21ویں صدی کے چیلینجز مختلف ہیں، بڑے ڈیمز پر ملک میں تنازعات ہوئے ہیں، دنیا بھر میں بڑے ڈیمز کی افادیت پر سوال اٹھتے ہیں، ہمیں اپنی ماحولیاتی ترجیحات کو بدلنہ ہوگا، ہمیں مقامی سطح پر پیدا ہونے والی آلودگی کو روکنا ہوگا، صرف درخت لگانے سے ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کم نہیں ہونگے،
گلوبل سائوتھ اور گلوبل نارتھ  کے ماحولیاتی چیلینجز اور اس نمٹنے کی حکمت عملی الگ الگ ہے،
ہم نے نیشنل کلین ایئر پالیسی متعارف کروائی، سب صوبوں کی ذمہ داری ہے اس پر عمل کریں، ہم نے 16 ماہ کے اندر نیشنل ایڈیشن پلان 2023، ہیزرڈس ویسٹ مینجمنٹ پالیسی اور دیگر پالیسیز متعارف کروائیں، عالمی دنیا کو بتانا ہوگا ہم ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کے ذمہ دار نہیں،
ہم اسکے اثرات سے متاثر ضرور ہوتے ہیں، 2022 کے سیلاب جیسی تباہی ہم نے تمام زندگی میں نہیں دیکھی، 33 ملین متاثر لوگوں کی مکمل بحالی مشکل کام تھا،
پیپلز پارٹی کی حکومت نے سندھ میں سیلاب متاثرین کیلئے 20 لاکھ کلائمیٹ رزیلینٹ گھر تعمیر کرنے کا منصوبہ شروع کیا،
نئے تعمیر شدہ گھروں کے مالکانہ حقوق خاندان کی عورت کے نام پر کئے گئے تاکہ خواتین کو بااختیار بنایا جائے،