بیلا حدید نے دھمکیوں کے باوجود ایک بار پھر فلسطین کے حق میں آواز اٹھائی ہے
نیویارک(ویب ڈیسک)امریکی ماڈل بیلا حدید نے اسرائیل فلسطین تنازع پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے مجھے متعارف کرایا۔
فلسطین کی حمایت کرنے پر اسرائیل کی جانب سے اپنی بہن گیگی حدید اور خاندان کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے والی بیلا حدید نے دھمکیوں کے باوجود ایک بار پھر فلسطین کے حق میں آواز اٹھائی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ فضائی حملوں کے بعد غزہ کی صورتحال دیکھ کر میرا دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔جس کا پورا خاندان تباہ ہو گیا۔
بیلا حدید نے کہا کہ میں جنگ میں اپنے پیاروں کو کھونے والے اسرائیلی خاندانوں کے لیے دکھی ہوں، میں کہیں بھی کسی بھی شہری پر دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتی ہوں۔
امریکی ماڈل نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی بچے کو ان کے خاندانوں سے عارضی یا غیر معینہ مدت کے لیے نہیں چھیننا چاہیے۔ اسرائیل اور فلسطینی عوام کا بھی یہی حال ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ فلسطینی ہونا کیسا ہے، ایک ایسی سرزمین جو گزشتہ کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار ہے، جہاں قتل عام ہو رہا ہے، لیکن دنیا فلسطین کو دہشت گرد سمجھتی ہے، جو بہت غلط اور افسوسناک ہے..
انہوں نے کہا کہ میرا فون نمبر لیک ہو گیا تھا جس کے بعد مجھے آئے روز جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں، مجھے اور میرا خاندان فلسطین کی حمایت پر خطرے میں ہیں۔
ماڈل کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں غزہ کی مدد اور معصوم فلسطینی شہریوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے عالمی رہنماؤں پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے، میں انسانیت کے ساتھ کھڑا ہوں، امن اور سلامتی ہم سب کا ہے۔
0 تبصرے