خواتین میں موٹاپا، ذیابیطس اور بلند فشار خون بھی کینسر کا سبب بنتے ہیں ڈاکٹر سائرہ بانو
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ہیلپ انٹرنیشنل ویلفیئر ٹرسٹ اور KIOUہومیوبیتھک اینڈ حجامہ کلینک کی جانب سے بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی کے مہینے کے حوالے سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کی مہمان خصوصی بریسٹ سرجن ڈاکٹر کوثر رحمان تھیں جبکہ اس موقع پر ہیلپ انٹرنیشنل ویلفیئر ٹرسٹ کی ممبر ایڈوائزری بورڈ ڈاکٹر سائرہ بانو،ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ آف آنکو لوجی لیاقت نیشنل ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر نائلہ اے زاہد،لیاقت نیشنل ہسپتال یورپیئن بورڈ آف بریسٹ سرجری ڈاکٹر سبیحہ رضوان،ایسو سی ایٹ پروفیسر سیکشنل ہیڈ وومن امیگریشن لیاقت نیشنل ہسپتال اینڈ میڈیکل کالج کراچی ڈاکٹر صدف ناصر ، سی ای او میراری فلمز ،چیئر پرسن ڈائریکٹرز گلڈ آف پاکستان ایکٹر ہوسٹ ڈائریکٹر ممبر آف فرسٹ لیڈی ٹاسک فورز آن بی سی اے مصباح اسحاق خالد ،سفیر بلڈ ڈونیشن ڈرائیو ہیلپ انٹرنیشنل ویلفیئر ٹرسٹ فائزہ نسیم،ایم ڈی کراچی انسٹیٹیوٹ آف الٹرا سونوگرافی مسرت جہاں،سماجی کارکن نغمہ عقیل،چیئر پرسن اینڈ فاﺅنڈر ،تعبیر اعظم ویلفیئر ،ڈپٹی مینیجر ریگو لرٹی افیئرز اور جوائنٹ سیکریٹری میمن ایکسیلینس فورم ڈاکٹر عروسہ پرویز دادانی اور دیگر بھی موجود تھے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی بریسٹ سرجن ڈاکٹر کوثر رحمان نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں چھاتی کے کینسر میں دن بد ن اضافہ ہورہا ہے جس کی روک تھام کے لئے جلد تشخیص اور بروقت علاج کرانا ضروری ہے انہوں نے کہا کہ بریسٹ کینسر کا مرض صدیوں پرانا مرض ہے پاکستان کے قیام سے قبل بھی برصغیر میں بریسٹ کینسر کا مرض موجود تھا جبکہ بریسٹ کینسر پھیپھڑوں کے کینسر کے بعد تیزی سے پھیلنے والا دوسرا بڑا کینسر ہے ڈاکٹر کوثر رحمان نے کہا کہ ملک میں ایک اندازے کے مطابق دو فیصد خواتین چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہیں جو کہ مرض کے بارے میں آگاہ نہیں ہیںجس کی وجہ سے مرض میں مبتلا ہوکر ہر سال ہزاروں خواتین ہلا ک ہوجاتی ہیں انہوں نے کہا کہ بریسٹ کینسر سینے کا کینسر ہے مردوں کی نسبت خواتیں میں زیادہ عام ہے علاج اور تشخیص میں بہتری اس مرض کی شرح اموات میں خاصی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ بر وقت تشخیص کی صورت میں علاج کے بہترین نتائج بر آمد ہو سکتے ہیں سیمینار سے ہیلپ انٹرنیشنل ویلفیئر ٹرسٹ کی ممبر ایڈوائزری بورڈ ڈاکٹر سائرہ بانو نے کہا کہ خواتین میں موٹاپا، ذیابیطس اور بلند فشار خون بھی کینسر کا سبب بنتے ہیں انہوں نے کہاکہ چھاتی کے کینسر کی علامات میں چھاتی پر چھوٹے چھوٹے دانے ،خارش اور رنگت میں تبدیلی ہوتی ہیں اوربچوں کو اپنا دودھ نہ پلانے والی خواتین کو بھی بریسٹ کینسر کا مرض لاحق ہوتا ہے جبکہ چھاتی کے امراض کو چھپانے کی وجہ سے بھی بریسٹ کینسر میں اضافہ ہو رہا ہے ڈاکٹر سائرہ بانو نے کہا کہ پاکستان میں بربسٹ کینسر کے وفاقی اور صوبائی سطح پر کوئی اعداد و شمار موجود نہیں ہے پاکستان میں ہر سال 90ہزار خواتین بریسٹ کینسر میں مبتلا ہو رہی ہیں گزشتہ چند سال کے دوران ملک میں خواتین میں سرطان کی شرح میں مسلسل اضافہ ہواہے جس کی روک تھام ضروری ہے اس موقع پرہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ آف آنکو لوجی لیاقت نیشنل ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر نائلہ اے زاہد نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں سالانہ 2لاکھ70ہزار سے زائد خواتین بریسٹ کینسر کے باعث ہلاک ہورہی ہیں جبکہ ہزاروں خواتین اس مرض میں مبتلا ہورہی ہیں انہوں نے کہا کہ کینسر سے ہلاک ہونیوالی 75فیصد خواتین کا تعلق ترقی پذیر ممالک سے ہوتا ہے جبکہ ایک اندازے کے مطابق 50ہزار خواتین کینسر سے مقابلہ کر پاتی ہیں اور 40ہزار خواتین بریسٹ کینسر کے ہاتھوں موت کا شکار ہوجاتی ہیں پروفیسر ڈاکٹر نائلہ اے زاہد نے کہا کہ جناح اسپتال کراچی کے کینسر وارڈ میں گزشتہ سال 2000 سے زائد نئے مریض کینسر کے مرض میں مبتلا ہوکر رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ 40ہزار سے زائد مریض فالو اپ پر ہیں نئے رپورٹ ہونے والے مریضوں میں سے 50 فیصد تعداد عورتوں کی ہے جو کہ چھاتی کے کینسر ،آنتوں کا کینسر سمیت جسم کے مختلف کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت نیشنل ہسپتال یورپیئن بورڈ آف بریسٹ سرجری ڈاکٹر صبیحہ رضوان نے کہا کہ جناح اسپتال کراچی کے بریسٹ کلینک میں بھی گزشتہ سال200خواتین بریسٹ کینسر کے مرض میں مبتلا ہوکر رپورٹ ہوئی ہیں جن میں سے150خواتین کا کامیاب آپریشن کیا گیا ہے جو کہ اب صحت یاب ہو رہی ہیں انہوں نے کہاکہ قومی ادارہ برائے صحت اطفال(این آئی سی ایچ) اسپتال میں سال 2010میں کینسر کے مریضوں میں10فیصد اضافہ ہوا ہے تھا جبکہ گزشتہ سال ہسپتال میں 357 کینسر میں مبتلا بچے رپورٹ ہوئے ہیں.
0 تبصرے