تھانوں سے ایس ایچ اوز اغوا ہو جائیں تو پھر بچ کیا رہ جاتا ہے: وزیر اعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ کا اغوا ہونے والے پولیس اہلکاروں کو فوری رہا کرنے کی ہدایت

تھانوں سے ایس ایچ اوز اغوا ہو جائیں تو پھر بچ کیا رہ جاتا ہے: وزیر اعلیٰ سندھ

کراچی (ویب ڈیسک) سندھ کے نگراں وزیراعلیٰ نے کچی میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے پولیس اہلکاروں کو فوری رہا کرنے کی ہدایت کردی۔
جسٹس (ر) مقبول باقر کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں آئی جی سندھ رفعت مختار نے صوبے کے 621 تھانوں کی صورتحال پر بریفنگ دی۔
آئی جی سندھ نے اجلاس کو بتایا کہ صوبے میں کل 621 تھانے ہیں جن میں سے 66 تھانوں کی حالت بہتر ہے، 315 تھانوں کی حالت نارمل اور 240 تھانوں کی حالت بہتر ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند نے بریفنگ میں بتایا کہ جنوری سے 12 اکتوبر 2023 تک اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف 887 مقابلے ہوئے۔
نگراں وزیراعلیٰ نے پولیس کو ہدایت کی کہ اسٹریٹ کرائم پر ہر صورت قابو پایا جائے، پولیس اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے ضروری اقدامات کرے،
ہم کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے تیار نہیں ہیں۔ نگراں وزیراعلیٰ نے ڈی آئی جی لاڑکانہ کو کچی میں یرغمال بنائے گئے ایس ایچ اوز اور دیگر پولیس اہلکاروں کو فوری رہا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تھانوں سے ایس ایچ اوز سمیت پولیس اہلکاروں کو اٹھا لیا جائے تو کیا رہ جاتا ہے،
ہمارے تھانوں کی حالت خستہ معلوم ہوتی ہے۔ کہ ایس ایچ اوز کو رہا کر کے مجھے رپورٹ پیش کر دی، ایس ایچ اوز کے اغوا سے حکومت کی بدنامی ہوئی ہے۔