سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا کراچی میں WWF ویٹ لینڈ سینٹر کا دورہ

ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان حماد نقی خان نے سیشن سے خطاب کیا

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا کراچی میں WWF ویٹ لینڈ سینٹر کا دورہ

کراچی، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی نے بدھ کو کراچی میں ڈبلیو ڈبلیو ایف ویٹ لینڈ سینٹر کا دورہ کیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کی چیئرپرسن سینیٹر سیمی ایزدی اپنی ٹیم کے ہمراہ انڈس ڈیلٹا کے خصوصی تناظر کے ساتھ مینگرووز کے تحفظ اور پاکستان میں مستقبل کے نقطہ نظر کے حوالے سے اجلاس میں خصوصی شرکت کی۔

اس موقع پر سینیٹر سیمی ایزدی کے ہمراہ سینیٹ کمیٹی کے دیگر اراکین سینیٹر ڈاکٹر محمد ہمایوں مہمند، سینیٹر خالدہ عطیب اور سینیٹر عابدہ محمد عظیم نے شرکت کی۔

ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان حماد نقی خان نے سیشن سے خطاب کیا۔ انہوں نے کمیٹی کو پاکستان کے موسمیاتی خطرات سے آگاہ کیا۔ حماد خان نے انڈس ڈیلٹا کے علاقے اور مینگرووز کے تحفظ کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ماحولیاتی طور پر، مینگرو کے جنگلات حیاتیاتی تنوع کے لیے سرفہرست مسکن ہیں کیونکہ یہ قدرتی آفات جیسے سونامی، سائیکلون اور سمندری طوفانوں کے خلاف دفاعی نظام بناتے ہیں۔

سینیٹر سیمی ایزدی نے مینگرووز کے تحفظ کو درپیش چیلنجز اور انڈس ڈیلٹا ریجن کے سکڑنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے مینگرووز کے تحفظ اور سمندری ماحولیاتی نظام کی ترقی میں WWF پاکستان کی گزشتہ 10 سال کی کارکردگی کی تعریف کی۔

سینئر منیجر کنزرویشن ڈبلیو ڈبلیو ایف سندھ الطاف شیخ نے کمیٹی کو پاکستان میں ڈبلیو ڈبلیو ایف کے پروگراموں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ مینگرووز کے تحفظ کے طریقہ کار کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے،

انہوں نے مزید بتایا کہ "WWF پاکستان اس وقت 18 مختلف مناظر پر کام کر رہا ہے۔" انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انڈس ڈیلٹا 5 ویں سب سے بڑا ماحولیاتی نظام ہے اور دنیا کا 7 واں سب سے بڑا مینگروو جنگل ہے۔

انہوں نے انڈس ڈیلٹا کے سماجی و اقتصادی پہلوؤں کو بھی بیان کیا اور بتایا کہ ڈیلٹا جھینگوں میں 98 فیصد اور سمندری مچھلیوں کے 77 فیصد سے زیادہ حصہ ڈالتا ہے۔

الطاف شیخ نے سمندری مداخلت کی وجہ سے انڈس ڈیلٹا کے خطے کے سکڑنے کے چیلنجز کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ مینگرو کے جنگل کی زمین کو اس کے تجارتی استعمال کے لیے صاف کرنے سے جنگلات کی کٹائی مزید خراب ہو گئی ہے جس سے حیاتیاتی تنوع کا نقصان ہو رہا ہے۔
محکمہ جنگلات کے چیف کنزرویٹر ریاض احمد وگن نے مینگرووز کے تحفظ میں محکمہ جنگلات کے کردار اور ماحولیاتی اور معاشی فوائد سمیت اس کے مستقبل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔