حماس نے آپریشن الاقصیٰ طوفان کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیل پر بڑا حملہ کردیا
والریئل بیت المقدس (ویب ڈیسک) فلسطینی مزاحمتی تنظیم اور غزہ کی حکمراں جماعت حماس نے آپریشن الاقصیٰ طوفان کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیل پر بڑا حملہ کردیا۔کم از کم 5 ہزار راکٹ فائر کرنے کے نتیجے میں 40 اسرائیلی ہلاک ہوگئے۔ اور 750 سے زائد زخمی ہوئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ سے اسرائیل پر 5 ہزار سے زائد راکٹ فائر کیے گئے اور کئی فلسطینی مجاہد اسرائیل میں داخل ہوئے جہاں گلیوں اور گلیوں میں ان کی اسرائیلی فوجیوں سے جھڑپیں جاری ہیں۔
مجاہدین نے 35 اسرائیلی فوجیوں کو یرغمال بنایا، کئی اسرائیلی فوجی گاڑیوں پر قبضہ کر لیا اور کئی ٹینکوں کو تباہ کر دیا۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے سربراہ کمانڈر محمد الدائف "ابو خالد" نے آپریشن الاقصیٰ طوفان شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ مسجد اقصیٰ میں اسرائیل کی مسلسل بدنیتی اور مظالم کا جواب ہے۔ فلسطینیوں پر
راکٹ داغنے کے نتیجے میں اسرائیل کو بھی بڑا مالی نقصان پہنچا ہے، اسرائیل کے کئی علاقوں میں دھواں بادلوں تک بلند ہو رہا ہے جب کہ کئی گاڑیاں جل کر راکھ ہو گئی ہیں اور عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
حملے کے بعد اسرائیل میں خطرے کی گھنٹی کے سائرن بجائے گئے اور اسرائیلی فوج نے حالت جنگ کا اعلان کردیا جب کہ اسرائیلی حکومت نے غزہ پر بمباری کا فیصلہ کیا ہے۔
فلسطینی نوجوان مقبوضہ فلسطینی بستیوں میں حماس کے مجاہدین کا استقبال کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ حماس نے یہ حملہ غزہ کے ساتھ اسرائیلی سرحد پر کئی ہفتوں سے جاری کشیدگی اور لڑائی کے بعد کیا ہے۔
0 تبصرے