نگران وزیراعلیٰ کا کراچی کے غربت زدہ ماؤں کو سماجی تحفظ پروگرام میں شامل کرنے کا حکم

ماں اور بچے کا تحفظ: مدر اینڈ چائلڈ سپورٹ پروگرام (MCSP) اور نیوٹریشن مشروط کیش ٹرانسفر شروع کیا گیا ہے

نگران وزیراعلیٰ کا کراچی کے غربت زدہ ماؤں کو سماجی تحفظ پروگرام میں شامل کرنے کا حکم

کراچی:نگراں وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے محکمہ سماجی تحفظ کو ہدایت کی ہے کہ وہ کراچی کی کچی آبادیوں سمیت غربت سے متاثرہ اضلاع کیلئے ضرورت اور حقوق پر مبنی عمودی سماجی تحفظ کی حکمت عملی وضع کرکے اس پر موثر انداز میں عمل درآمد کرے۔
کراچی کے غربت زدہ اور کچی آبادیوں میں غربت کا تناسب صوبے کے دیہی علاقوں کے برابر ہے لہٰذہ کراچی کو سماجی تحفظ کے پروگرام میں شامل کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے یہ ہدایات وزیراعلیٰ ہاؤس میں محکمہ سماجی تحفظ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔
اجلاس میں چیف سیکرٹری ڈاکٹر فخر عالم، وائس چیئرمین سوشل پروٹیکشن بورڈ حارث گزدار، چیئرمین پی اینڈ ڈی شکیل منگنیجو، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری حسن نقوی، سیکرٹری خزانہ کاظم جتوئی، سی ای او سوشل پروٹیکشن سمیع اللہ شیخ نے شرکت کی۔
وائس چیئرمین حارث گزدار اور سی ای او سمیع اللہ شیخ نے نگراں وزیر اعلیٰ کو محکمہ اور حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے پروگرام کے بارے میں بریفنگ دی۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ سندھ سوشل پروٹیکشن اسٹریٹجی کے تحت سوشل رجسٹری کیلئے ایک موثر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (MIS) تیار کیا گیا ہے۔ پروگرام کے تحت دو فزیبلٹی اسٹڈیز - فوڈ سیکیورٹی - بھوک مٹاؤ پروگرام اور بینظیر ویمن ایگریکلچر ورکرز پروگرام کا انعقاد کیا گیا ہے۔
ماں اور بچے کا تحفظ: مدر اینڈ چائلڈ سپورٹ پروگرام (MCSP) اور نیوٹریشن مشروط کیش ٹرانسفر شروع کیا گیا ہے۔
پروگرام دو اضلاع تھرپارکر اور عمر کوٹ میں ایک پائلٹ MCSP کے طور پر نافذ کیا جا رہا ہے تاکہ کمزور دیہی خواتین کو زچہ و بچہ کی صحت کی خدمات حاصل کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔ پائلٹ پروگرام مئی 2021 میں چار یو سیز میں شروع کیا گیا اور اسے مئی 2022 میں پورے تھرپارکر اور عمرکوٹ اضلاع تک بڑھادیا گیا۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ MISقائم کیا گیا ہے جہاں 62 ہزار حاملہ خواتین کا اندراج کیا گیا ہے اور 165 ملین روپے تقسیم کیے گئے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے سوشل پروٹیکشن ڈیلیوری سسٹم کیلئے 48300 ملین روپے کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ پی پی ایچ آئی اور محکمہ صحت سمیت ہیلتھ پارٹنرز نے خدمات شروع کر دی ہیں۔
سماجی تحفظ کی فراہمی کے نظام کو مضبوط بنانے کے دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلے حصےکے تحت کام ایک مناسب ادارہ جاتی فریم ورک قائم کرنا ہے تاکہ انتظامی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ سماجی تحفظ پروگرام کی تشکیل، فنکشنل کنسولیڈیشن اور کوآرڈینیشن، پالیسی پلاننگ، ڈیلیوری اور نگرانی کو بہتر بنایا جا سکے۔
دوسرے حصے میں 'مدر اینڈ چائلڈ سپورٹ پروگرام' (MCSP) ہے جس میں حاملہ خواتین اور 2 سال سے کم عمر کے بچوں کی ماؤں کو مشروط نقد رقم کی منتقلی کے ذریعے مدر اینڈ چائلڈ سپورٹ پروگرام کو مضبوط کرنا اور اضافہ شامل ہے جس میں انہیں زچگی کے استعمال کی ترغیب دی جاتی ہے اور حاملہ ہونے سے 1000 دنوں تک نگہداشت کے تسلسل کے دوران، نوزائیدہ اور بچوں کی صحت کی دیکھ بھال (MNCH) کی خدمات شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ یہ 60 ماہ (جنوری 2023 سے دسمبر 2027) کا پروگرام ہے خاص طور پر صوبے کے دیہی اضلاع جو سب سے زیادہ MPI اسکور والے (غریب ترین) کو ترجیح دیتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ سماجی تحفظ کے ترجیحی پروگرام کو مزید مضبوط بنانے کیلئے آئندہ ہفتے سوشل پروٹیکشن بورڈ کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔