ڈینگی کی علامات میں بخار، سردی لگنا، سر درد، پٹھوں میں درد، جوڑوں میں درد اور سفید خون کی کمی بھی شامل ہے، ڈاکٹر مشتاق احمد
کراچی: ڈینگی بخار مچھر سے پھیلنے والا انفیکشن ہے جس سے بچاو¿ کے لیے اجتماعی کوششوں کی اشد ضرورت ہے اور ڈینگی سے بچاو¿ کے بارے میں درست معلومات فراہم کر کے سندھ میں ڈینگی کے کیسز کی تعداد کو نمایاں طور پر کم کیا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ویکٹر بورنہ ڈیسیزہیلتھ ڈپارٹمنٹ سندھ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مشتاق احمد نے اقراءیونیورسٹی نارتھ کیمپس میں منعقدہ ” ڈینگی سے آگاہی “ کے سیشن میں کرتے ہوئے کیا ۔ انھوں نے کہا کہ ڈینگی کی علامات میں بخار، سردی لگنا، سر درد، پٹھوں میں درد، جوڑوں میں درد اور سفید خون کی کمی بھی شامل ہے۔جس سے بچنے کے لیے وزارت صحت سندھ کی جانب سے جاری کردہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنابے حد ضروری ہے تاکہ ڈینگی جیسے مرض پر تیزی سے قابو پایا جاسکے۔اقراءیونیورسٹی نارتھ کیمپس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سید علی رضا نے کہاکہ تعلیم صحت عامہ میں اہم کردار ادا کرتی ہے بیداری پیدا کرنے، احساس ذمہ داری کو فروغ دینے اورآس پاس کے لوگوں کی صحت کی حفاظت کے لیے فعال حصے دار بننے کی ترغیب دیتی ہے۔انھوں نے کہاکہ معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے اقراءیونیورسٹی نارتھ کیمپس کے شعبہ ہیلتھ سائنسز میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباءو طالبات کو آگاہ کرنے کے لیے ہم ایسے آگاہی سیشنز، سیمیناراور ورکشاپس مستقبل میں منعقد کرواتے رہیں گے تاکہ نوجوانوں کو مستقبل میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ایچ او ڈی شعبہ فزیکل تھراپی ڈاکٹر سعد سلیم نے کہا کہ ڈینگی بخار کا فوری طور پر انتظام اور علاج بے حد ضروری ہے ڈینگی کی علامات کو سمجھنا، طبی مدد حاصل کرنا اور مچھروں کے کاٹنے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنابہتر اقدام ہے۔ اقراءیونیورسٹی نارتھ کیمپس میں ایسے سیمینار،سیشنز اور ورکشاپس اس لیے منعقد کروائے جاتے ہیں تاکہ طلباءو طالبات تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ان مہلک بیماریوں کے بارے میں بھی آگاہی حاصل کرسکیں۔تقریب کے اختتام پر اقراءیونیورسٹی نارتھ کیمپس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سید علی رضا نے ویکٹر بورنہ ڈیسیزسندھ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مشتاق احمد کو شیلڈ پیش کی اور نظامت کے فرائض ڈاکٹرربیقہ سلیم نے سر انجام دیئے۔
0 تبصرے