کراچی (ویب ڈیسک) اداکارہ و ماڈل زالی سرحدی خواتین کے حقوق اور خواتین مارچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے جسم کا میرے کپڑوں سے کوئی تعلق نہیں، میری ماں، بہنوں اور بیویوں کو خود مختار رہنے دیں۔
زلی سرحدی اس سے قبل بھی خواتین کے حقوق کی بات کرتی رہی ہیں۔اداکارہ گزشتہ سال ویمن مارچ مہم کا بھی حصہ تھیں۔
حال ہی میں اداکارہ نے ایک بار پھر عورت مارچ کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کیا۔
اس نے ایک پوڈ کاسٹ میں حصہ لیا جہاں اس نے انٹرویو کے دوران اپنے کیریئر، ڈپریشن، خواتین اور جانوروں کے حقوق کے بارے میں بات کی۔
پوڈ کاسٹ کے آغاز میں اداکارہ نے اپنی صحت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں کافی عرصے سے ہائپو تھائیرائیڈزم کا شکار ہوں تاہم اب کافی بہتر ہے، پریشانی، ڈپریشن اور دیگر مسائل شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تھائرائیڈ کی وجہ سے میرے جسم میں بیماری پھیلنے لگی، اس کے حل کے لیے میں نے اپنے کھانے پر کنٹرول کیا اور ڈاکٹر سے رابطہ کیا۔
اس کے علاوہ خواتین کے حقوق کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اداکارہ نے کہا کہ ہم خواتین کے حقوق اور برابری کے لیے کافی عرصے سے جدوجہد کر رہے ہیں، مجھے خواتین کے مارچ سے کوئی پریشانی نہیں ہے۔
اس نے کہا میری وصیت میں میرے جسم کو کیا خرابی ہے؟ لیکن لوگوں نے اسے غلط سمجھا ہے، اس کا لباس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ میرا جسم میری مرضی ہے جس کا مطلب ہے کہ آپ میری مرضی کے خلاف میرے جسم کو ہاتھ نہیں لگا سکتے، آپ اپنی ماں، بہنوں اور بیویوں کو خود مختار رہنے دیں۔
جانوروں کے حقوق کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ جانوروں پر تشدد نہیں دیکھ سکتیں، وہ جانوروں کے حقوق کے حوالے سے مختلف پلیٹ فارمز پر آواز اٹھاتی رہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم لوگوں کا خیال نہیں رکھ سکتے تو جانوروں کی دیکھ بھال کیسے کریں گے، کراچی میں چڑیا گھر مکمل طور پر بند ہونے چاہئیں، جانوروں پر تشدد کرنا غلط ہے، سمجھ نہیں آتی کہ لوگ جانوروں کے ساتھ برا سلوک کیوں کرتے ہیں؟
0 تبصرے