15سال کے دوران سندھ میں بڑی تباہی ہوئی، سندھ ہائی کورٹ
کراچی (رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ کراچی میں سپاری بيچنے والے بھی 2 کروڑ روپے پولیس کو دیتے ہیں، گزشتہ 15 سال کے دوران سندھ میں بڑی تباہی ہوئی، قتل کی صحیح تفتیش نہیں ہوئی۔ ملزمان کے خلاف صوبے میں مقدمات، ثبوت پیش نہیں کیے گئے۔
سندھ ہائی کورٹ میں زیادتی کیس کی سماعت کے دوران جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیئے کہ قتل کے مقدمات کی تفتیش ٹھیک طریقے سے نہیں ہو رہی، ملزمان کو رہا کیا جا رہا ہے اور عدالتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
جسٹس امجد سہتو نے آئی جی سندھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہر ضلع کو تفتیش کے لیے فنڈز دینے کے بجائے براہ راست تھانوں کو کیوں نہیں دیے جاتے۔ سندھ کے لوگوں کی نظریں آپ پر ہیں۔
آئی جی سندھ رفعت مختار نے کہا کہ دو چار ماہ بعد آپ کو سندھ میں حالات بدلتے نظر آئیں گے، آئی جی سندھ نے عدالت سے تفتیش میں کوتاہیوں کو جلد دور کرنے کا کہا۔
0 تبصرے