زندگی بھر کی جمع پونجی سے اپنا گھر بنانا ہر کسی کا خواب ہوتا ہے کیونکہ ہر انسان اپنے بچوں کو مضبوط چھت فراہم کر نا چاہتا ہے عدنان صدیقی
کراچی (اسٹاف رپورٹر )اے ایس مارکیٹنگ اور فائف اسٹار گروپ آف کمپنیز کی جانب سے اسکیم33پر0 12گز کے رہائشی منصوبے کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جبکہ اس موقع پر اے ایس مارکیٹنگ کے تمام ممبران سمیت اکبر خان ،کامران صابر اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات بھی موجود تھیں اس موقع پر مشن ورلڈ پیس ہیومن رائٹس (اقوام متحدہ) کے گورنر فار پاکستان، قومی امن اتحاد کونسل آف پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل اور چیئرمین لینڈ یوٹیلائزیشن پی ایم او اپنا گھر اسکیم پاکستان عمیر احمد آرائیں نے کہا کہ مہنگائی کے دور میں ذاتی چھت غریب عوام کے لئے خواب بن کر رہ گئی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کی بڑی تعداد کرائے کے گھروں میں رہنے پر مجبور ہے کیونکہ مہنگائی اور بے روز گاری کی وجہ سے اپنا گھر غریب عوام کی پہنچ سے دور ہو گیا ہے عمیر احمد آرائیں نے کہاکہ غیر قانون کچی آبادیوں کا خاتمہ ملک سے نہایت ضروری ہے کیونکہ ان کچی آبادیوں میں بجلی ،گیس اور پانی کے غیر قانونی کنکشن فراہم کئے جاتے ہیں جو پاکستان میں انرجی کرائسز کی اہم وجہ ہے انہوںنے کہا کہ اگر عوام کو سستے گھر فراہم کئے جائیں تو کچی آبادیوں کی روک تھام ممکن ہے کیونکہ جب مناسب قیمت پر ان کو معیاری رہائش فراہم کی جائے گی تو وہ کچی آبادی میں غیر انسانی ماحول میں رہنے کے بجائے اپنے ذاتی گھر میں رہنے کو ترجیح دیں گے اس موقع پراے ایس مارکیٹنگ کے سی ای او عدنان صدیقی نے کہاکہ زندگی بھر کی جمع پونجی سے اپنا گھر بنانا ہر کسی کا خواب ہوتا ہے کیونکہ ہر انسان اپنے بچوں کو مضبوط چھت فراہم کر نا چاہتا ہے انہوں نے کہا کہ ہر دور میںآنے والی حکومتیں عوام کے لئے سستے گھروں کے تعمیری منصوبوں کا اعلان کرتے ہیں لیکن اس سے غریب عوام فائدہ اٹھانے سے محروم رہ جاتی ہے جبکہ اس کا فائدہ ان لوگوں کو ہوتا ہے جو پہلے ہی متعدد گھروں اور اپارٹمنٹ کے مالک ہوتے ہیں عدنان صدیقی نے کہا کہ اسکیم33پر 120گز کے رہائشی منصوبے میں مناسب قیمت پر عوام کو زندگی کی تمام تر سہولیات سے آراستہ گھر فراہم کئے جا رہے ہیں تا کہ ان کا معیار زندگی بہتر بنایا جا سکے انہوں نے کہا کہ اے ایس گارڈن میں اسکولز،ہسپتال ،پارک اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کے علاوہ صحافت کے شعبے سے وابستہ افراد کو سستے پلاٹس بھی فراہم کئے جائیں گے.
0 تبصرے