میرپورخاص سول اسپتال میں مریض بچوں کو علاج کے بجائے ریفر کرنے کا انکشاف

ضلع ہیڈکوارٹر اسپتال میں صرف 20بیڈ ہونے کی وجہ سے سینکڑوں مریض بچے دربدر

میرپورخاص سول اسپتال میں مریض بچوں کو علاج کے بجائے ریفر کرنے کا انکشاف

میرپورخاص (بيورو) میرپور خاص سول اسپتال میں مریض بچوں کو علاج کے بجائے دیگر اسپتالوں میں ریفر کرنے کا انکشاف ہوا ہے، ضلع ہیڈکوارٹر اسپتال میں صرف 20بیڈ ہونے کی وجہ سے سینکڑوں مریض بچے دربدر ہیں،تیمارداروں اور شہریوں کی شکایتوں کو باوجود محکمہ صحت سندھ لاعلم ہے۔رپورٹ کے مطابق میرپورخاص سول اسپتال میں بچوں کے وارڈ میں روزانہ 60سے 70تک مریضوں کی او پی ڈی ہوتی ہے، لیکن وارڈ میں 20بیڈ ہونے کی وجہ سے انتظامیہ کی جانب سے مریض بچوں کو حیدرآبادسمیت دیگر شہروں کی اسپتالوں میں ریفر کرنا معمول بن گیا ہے، جس کی وجہ سے کئی مریض بچے فوری علاج نہ ملنے کے باعث راستے میں ہی فوت ہوگئے ہیں، شہریو ں اور تیمارداروں کا کہنا کے کہ اسپتال میں 2انکیوبیٹر مشین اور 2فوٹوتھراپی مشینز ظاہر ہیں،جبکہ دیگر مشینز اور سامان اسٹورز میں موجود ہے، جس کی وجہ سے مریضوں کو دیگر اسپتالوں کی جانب ریفر کیا جا رہا ہے، بچوں کے وارڈ میں اسٹاف نرس لبنہ وارڈ انچارج براجمان ہے،لیکن کئی ماہ سے نوکری سے غیرحاضر ہے، شہریوں اور تیمارداروں نے نگران وزیر صحت ڈاکٹر سعد خالد نیاز اور دیگر سے مطالبہ کیا ہے کہ سول اسپتال میرپورخاص کے مسائل کا نوٹس لے کر علاج کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔